Time 28 نومبر ، 2020
دنیا

ایرانی سائنسدان کا قتل؛ امریکی بحری بیڑہ خلیج فارس میں تعینات

طیارہ بردار بحری جہازکی تعیناتی کا تعلق کسی مخصوص خطرے سے نہیں ہے، امریکی بحریہ،فوٹو:فائل

امریکا نے اپنے طیارہ بردار بحری جہاز  'یو ایس ایس نِمتز ' کو خلیج فارس کے علاقے میں تعینات کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی بحری بیڑے کو تہران میں ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل سے ایک روز قبل جمعرات کو  تعینات کیا گیا ہے جب کہ امریکی بحریہ کا کہنا ہے بحری بیڑے کی  تعیناتی کا تعلق کسی مخصوص خطرے سے نہیں ہے۔

 امریکی بحریہ کے پانچویں جنگی بیڑے کی ترجمان نے بھی تصدیق کی ہےکہ نِمتز کی خلیج میں دوبارہ تعیناتی کی وجہ کوئی مخصوص خطرہ نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد عراق اور افغانستان سے امریکی فوج کے محفوظ انخلاء میں مدد فراہم کرنا ہے۔

خیال رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو گذشتہ روز تہران میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا جس کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے آخری دنوں میں ایران اور اس کے مخالفین کے درمیان ایک نیا محاذ کھڑا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

محسن فخری زادہ ایران کی وزارتِ دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے اور وہ ایران کے سینیئر ترین ایٹمی سائنسدان تھے، ان کا شمار ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں میں ہوتا ہے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے سینیئر ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کےقتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئےکہا ہےکہ ایران جلد بازی کے بجائے اس قتل کا بدلہ صحیح وقت پر لےگا۔

حسن روحانی کاکہنا  ہےکہ ایران کے دشمنوں کو معلوم ہونا چاہیےکہ ایران کےلوگ اور اہلکار مجرمانہ اقدام کا جواب دینا جانتے ہیں۔

مزید خبریں :