29 نومبر ، 2020
قومی ٹیم کے کپتان اور اس وقت دنیا کے کامیاب ترین بلے بازوں میں شمار ہونے والے کھلاڑی بابر اعظم پر ایک لڑکی نے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں۔
گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامیزہ نے بابر اعظم پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بابر مجھے کورٹ میرج کے بہانے گھر سے بھگاکر لے گیا اور مختلف جگہوں پر کرائے کے مکانوں پر رکھتا رہا۔
حامیزہ نامی لڑکی نے دعویٰ کیا کہ میرے ساتھ زیادتی کرنے والا کوئی عام شخص نہیں بلکہ بابر اعظم ہے جو اس وقت پاکستانی ٹیم کا کپتان ہے۔
لڑکی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم سے میرا تعلق اس وقت کا ہے جب بابر کرکٹ نے کرکٹ کی دنیا میں قدم نہیں رکھا تھا اور بابر ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔
حامیزہ کا کہنا ہے کہ بابر اعظم اور میں ایک ہی محلے میں رہتے تھے ایک ہی ساتھ بڑے ہوئے، وہ میرا اسکول فیلو تھا جس کی وجہ سے ہم دونوں کی بہت اچھی دوستی تھی۔
حامیزہ نے الزام لگایا کہ 2010 میں بابر اعظم نے مجھے میرے گھر آکر پروپوز کیا جسے میں نے قبول کر لیا، وقت گزرنے کے ساتھ ہم دونوں کی دوستی بڑھ گئی اور ہم نے شادی کا فیصلہ کیا، اور فیملیز کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا فیملیز کے صاف انکار پر 2011 کے دوران بابر مجھے میرے گھر سے بھگا کر کورٹ میرج کے بہانے کرائے کے گھروں پر رکھتا رہا۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق جب انھوں نے بابر سے شادی پر اصرار کیا تو بابر نے جواب دیا کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں، تھوڑا وقت گزر جائے تو ہم شادی کر لیں گے۔
دوران پریس کانفرنس حامیزہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ سی سی پی او لاہور کے پاس ایف آئی آر کی درخواست دی گئی لیکن کوئی ایکشن نہ ہونے پر اب وہ درخواست سیشن کورٹ میں زیر سماعت ہے جس کی سماعت 4 دسمبر کو ہو گی جب کہ جنسی ہراساں کرنے کے کیس پر سماعت پانچ دسمبر کو ہو گی۔
دوسری جانب حامیزہ نامی لڑکی کے الزامات پر پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن کا کہنا ہے کہ یہ بابر کا نجی معاملہ ہے، ہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔