01 دسمبر ، 2020
وفاقی حکومت نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا لاہور کا جلسہ نہ روکنے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھاکہ ملتان شہر کو اکھاڑا بنائے رکھا گیا، اس سے جمہوریت کی کوئی خدمت نہیں ہوتی بلکہ لوگوں کو وبا لگنے کا خطرہ ہے، پی ڈی ایم جلسے کے ساتھ جو ملتان میں ہوا وہ لاہور کے جلسے میں نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور کے جلسے کیلئے کسی کو نہیں روکا جائے گا جو جانا چاہتا ہے جائے لیکن جلسوں کے بعد رہنماؤں اور منتظمین کے خلاف ایف آئی آر کی صورت میں قانونی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پابندی کے باوجود اگر کوئی جلسوں پر بضد ہے تو پھر عوام ان کا خود احتساب کریں گے، ہم نہ جلسوں سے گھبراتے ہیں نہ گھبرائیں گے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مریم نواز سچ بول ہی نہیں سکتیں، اُنہوں نے جو باتیں کیں جھوٹ پر مبنی تھیں، ن لیگ کی لیڈرشپ کوشش بھی کرے تو بھی سچ نہیں بولا جاتا، ان کی سیاست جھوٹ پر مبنی ہے۔
خیال رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے پکڑ دھکڑ، رکاوٹیں لگانے، گرفتاریاں کرنے کے باوجود پی ڈی ایم نے گزشتہ روز ملتان میں جلسہ کیا۔
جلسے سے خطاب میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے کہا تھا جلسہ کرکے دکھائیں گے، بتاؤ تمہاری چلی یا ہماری۔
جلسے کے حوالے وفاقی کابینہ میں بھی بحث ہوئی ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بعض وزراء نے ملتان جلسے میں پنجاب حکومت کی خامیوں کامعاملہ اٹھایا اور کہا کہ رکاوٹیں ڈالنے اور پکڑ دھکڑ کی ضرورت نہیں تھی۔
کابینہ ارکان نے کہا کہ گرفتاریاں کرنی تھیں تو مصلحت کی ضرورت نہیں تھی اور اگر گرفتاریاں نہیں کرنی تو پھر اپوزیشن کو آزاد چھوڑ دیا جائے۔