02 دسمبر ، 2020
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرنے والی خاتون حامیزہ نے مقامی عدالت میں ایک اور درخواست دائر کر دی ہے۔
خاتون حامیزہ کی جانب سے لاہور کی مقامی عدالت میں دائر دوسری درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بابر اعظم کے خلاف مقدمے کی درخواست پر کرکٹر کے والد، بھائی، ایس ایچ او تھانہ ڈیفنس اے اور دیگر افراد انہیں ہراساں کر رہے ہیں۔
ان کا اپنی درخواست میں یہ بھی کہنا ہے کہ بابر اعظم کا خاندان مقدمے کی درخواست واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
متاثرہ خاتون کے وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت نے پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے حامیزہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔
ا س سے قبل خاتون حامیزہ نے کرکٹر بابر اعظم پر شادی کا جھانسہ دینے سمیت دیگر الزامات لگائے تھے اور تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی تھی اور مقدمہ درج نہ ہونے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔
حامیزہ نے عدالت میں دائر پہلی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ بابر اعظم نے اسے شادی کا جھانسہ دیکر دھوکا دیا، عدالت اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔