02 دسمبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اسلام آباد، لاہور اور دبئی میں جائیدادوں کی تفصیلات سامنے لے آئے۔
گزشتہ دنوں برطانوی ٹی وی پروگرام میں انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ لندن میں کوئی جائیداد نہیں ہے، بچوں کا دبئی میں صرف ایک وِلا ہے اور یہ تمام اثاثے اپنے گوشواروں میں ظاہر کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں صرف ایک جائیداد ہے جو حکومت نے چھین لی۔
تاہم اب وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اسلام آباد، لاہور اور دبئی میں جائیدادوں کی تفصیلات سامنے لے آئے۔
پریس کانفرنس میں کہا کہ گلبرگ لاہور میں ہاؤس نمبر 7 اسحاق ڈار کی ملکیت ہے جو بحق سرکار ضبط ہے جبکہ ڈی ایچ اے فیز 4 میں گھر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی اسلام آباد بلیوورڈ میں 6 ایکڑ زمین ہے، موضع بھگتیاں میں 2 کنال 18 مرلہ کا گھر بھی اسحاق ڈار کی ملکیت ہے، الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں اسحاق ڈار کے 3 پلاٹ ہیں جبکہ پارلیمنٹرین انکلیو اسلام آباد میں 2 کنال کا پلاٹ ہے۔
مشیر داخلہ کے مطابق سینیٹ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک پلاٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے جبکہ 8 قیمتی گاڑیاں بھی اسحاق ڈار کی ملکیت ہیں، اس کے علاوہ کچھ کمپنیاں بھی اسحاق ڈار کی ہیں اور کچھ میں شراکت داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں میں ہجویری ہولڈنگ، ہجویری مضاربہ منیجمنٹ کمیٹی، سی این جی پاکستان، گلف انشورنس شامل ہیں۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ دبئی میں ہجویری ولا میں فلیٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے جبکہ پام جمیرا میں بھی ایک اپارٹمنٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے، اس کے علاوہ انہوں نے براق ہولڈنگ اور دارالنہان میں بھی انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے۔
اکاؤنٹس کی تفصیلات بتاتے ہوئے مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے ایک بینک اکاؤنٹ میں 55 لاکھ کا بیلنس ہے اور دوسرے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ درہم ہیں، ایک اور اکاؤنٹ میں 3 لاکھ 20 ہزار کا بیلنس ہے۔