06 دسمبر ، 2020
صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی مسلسل فراہمی نہ ملنے پر کورونا کے 7 مریض جاں بحق ہوگئے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق مریضوں کو آکسیجن کی سپلائی بروقت نہ ملنے کا واقعہ اتوار کی شپ پیش آیا، آکسیجن کی مسلسل فراہمی نہ ملنے سے مریض دم توڑ گئے۔
اسپتال حکام نے بتایا کہ آکسیجن سلنڈر بروقت نہ پہنچنے سے دیگر وارڈز کے مریض بھی متاثر ہوئے۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپتال کو راولپنڈی سے آکسیجن سلنڈر فراہم کیے جاتے ہیں لیکن ناگزیر وجوہات کی بناء پر راولپنڈی سے آکسیجن کے سلنڈر بروقت نہیں پہنچے۔
ترجمان خیبرٹیچنگ اسپتال نے بتایا کہ 100 آکسیجن سلنڈرز اسٹینڈ بائی رہتے ہیں، واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے جاں بحق افراد کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
اسپتال حکام کے مطابق آئسولیشن وارڈ میں 5 مریض اور میڈیکل آئی سی یو میں ایک مریض جاں بحق ہوا جبکہ آئسولیشن وارڈ میں جاں بحق ہونے والوں میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔
اسپتال حکام نے بتایا کہ جاں بحق 5 مریضوں کا تعلق صوبے کے مختلف اضلاع چارسدہ، شانگلہ، نوشہرہ اور پشاور سے ہے۔
چلڈرن آئی سی یو میں بھی ایک مریض جاں بحق ہوا، جاں بحق مریض کے والد سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کا انتقال آکسیجن کی کمی سےہوا اور میرابیٹا چلڈرن آئی سی یو میں زیرعلاج تھا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے واقعے میں 6 مریضوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرٹیچنگ اسپتال میں گزشتہ رات افسوسناک واقعہ پیش آیا، واقعے میں 6 مریض جاں بحق ہوئے جن میں 5 مریض آئسولیشن وارڈ اور ایک میڈیکل آئسولیشن میں تھا۔
صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں گزشتہ رات آکسیجن کی سپلائی میں کمی کا واقعہ پیش آیا۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ اسپتال کے بورڈ آف گورنر کو 2 روز کے اندر انکوائری و ایکشن کا کہا گیا ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے مزید کہا کہ مطمئن نہ ہونے کی صورت میں حکومت خود اپنی آزادانہ انکوائری کرائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 8361 ہو گئی ہے جس میں سے کے پی میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 1404 ہے۔