18 دسمبر ، 2020
پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن کی تیاریوں کا آغاز کر دیا جس سے پی ایس ایل کی فرنچائزز کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
شیڈول ونڈو کے مطابق پی ایس ایل کا چھٹا ایڈیشن کرانا مجبوری ہے اور پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن سے قبل پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان کئی ایک معاملات حل طلب ہیں جن میں پی ایس ایل کا فنانشل ماڈل سر فہرست ہے۔
اس حوالے سے تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے تاہم پی سی بی نے شیڈول ونڈو کے مطابق پی ایس ایل کا چھٹا ایڈیشن کرانا مجبوری قرار دے دیا ہے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ مشکل صورتحال کے باوجود فروری مارچ میں پی ایس ایل کرانا مجبوری ہے کیونکہ پورے سال میں اس کے علاوہ پی ایس ایل کے لیے ونڈو دستیاب نہیں،3 سالہ رائٹس سرکل بھی مکمل ہونے کی وجہ سے پی ایس ایل کرانا مجبوری ہے جب کہ اگلے برس پاکستان کرکٹ ٹیم کی بیک ٹو بیک سیریز کی وجہ سے بھی دوسری ونڈو نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنچائزز کو پی ایس ایل کے انعقاد کے لیے مجبوریوں سے آگاہ کر دیا ہے۔
دوسری جانب پی سی بی نے پی ایس ایل کے لیے تیاریوں کا آغاز کر دیا جس سلسلے میں مقامی کھلاڑیوں کی کیٹیگریز کے حوالے سے آج اجلاس ہو گا جب کہ کیٹیگریز کے فیصلے کے ساتھ فرنچائزز کھلاڑیوں کی ٹریڈ کر سکیں گی۔
اگلے 8 سے 10 روز میں ٹیموں میں کھلاڑیوں کی ری ٹینشن کا اعلان ہو گا اور ٹیمیں اگلے ایڈیشن کے لیے 8 کھلاڑیوں کو ری ٹین کر سکیں گی جب کہ پی ایس ایل ڈرافٹنگ کے لیے 10 جنوری کی تاریخ تجویز کی گئی ہے۔