19 دسمبر ، 2020
انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وائٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ انگلینڈ میں تیزی سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہوئی ہے۔
اپنے بیان میں چیف میڈیکل آفیسر کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم آئی ہے جو بہت تیزی سے پھیل سکتی ہے اور اس پر ہمیں تیزی سے کام کرنا ہوگا تاکہ یہ زیادہ اموات کا سبب نہ بن سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق یہ نئی قسم جنوب مشرق میں پھیل رہی ہے جبکہ ایڈوائزری گروپ نے بھی نئی قسم کے تیزی سے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کی نئی قسم کے تیزی سے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے لاک ڈاؤن کے چوتھے درجے کی پابندیاں متعارف کرادی ہیں۔
بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ٹیئر فور کا اطلاق لندن سمیت ساؤتھ ایسٹ کے علاقوں میں اتوار سے ہوگا جبکہ کرسمس پر 5 روز کیلئے نرم کی جانے والی پابندیاں اب صرف ایک روز نرم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیئر فور والے علاقوں میں غیر ضروری اشیاء کی دکانیں، جم اور ہیئر ڈریسرز بند رہیں گے تاہم لوگ کام پر جانے، ورزش اور ایجوکیشن یا چائلڈ کیئر کیلئے گھر سے نکل سکیں گے۔
بورس جانسن کا کہناتھا کہ ٹیئر فور والے علاقے کے لوگوں کو کرسمس ببل بنانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی تاہم دیگر علاقوں میں صرف کرسمس والے دن 3 گھرانوں کے افراد مل سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیئر فور پر نظر ثانی 30 دسمبر کو ہوگی، لوگ نیو ائیر پر بھی قواعد کا خیال رکھیں۔
ٹیئر فور والے علاقے کے لوگوں کو گھر سے باہر رات گزارنے اور بیرون ملک جانے سے بھی گریز کا مشورہ دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں کورونا ویکسین لگنے کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے۔