22 دسمبر ، 2020
حکمران جماعت تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے تحریری طور پر مفاہمتی آرڈیننس مانگا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جس نشست میں اپوزیشن نے تحریری طور پر مفاہمتی آرڈیننس مانگا اسی نشست میں اپوزیشن نےکہا کہ کاش ہم یہ مفاہمتی آرڈیننس زبانی مانگتے تاکہ بعد میں مُکر سکتے۔
ایک بیان میں فیصل جاوید نے کہا کہ اپوزیشن کا دیا ہوا تحریری مسودہ جنرل مشرف سے لیے ہوئے این آر او سے کافی حد تک مطابقت رکھتا ہے، ایک ٹائم فریم کے دوران کے سارے کیسز معاف کرنے کی بات کی گئی، کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسز بند کرنے کی بات کی گئی۔
علاوہ ازیں وزیراعظم کے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ زبانی این آر او مانگنے کے پروپوزل پر التجا شاہد خاقان عباسی کی تھی، اپوزیشن کی طرف سے این آر او مانگنے کا طریقہ ہے کہ مسودہ سامنے رکھا گیا، وزیراعظم نے مفاہمتی آرڈیننس دینے سے انکار کر دیا۔