31 دسمبر ، 2020
فیصل آباد میں جان بچانے والی ریسکیو سروس 1122 کو شہریوں کی جانب سے غیر سنجیدہ اور غیر ضروری کالز کا سامنا ہے۔
1122 ایک ایسا نمبر ہے جو کہ کسی بھی ایمرجنسی میں پھنسے ہوئے فرد کے لیے مدد پکارنے کے لیے پہلی ترجیج ہے لیکن فیصل آباد کے لاکھوں شہریوں نے پورا سال اس سروس کو دل بہلانے، معلومات لینے اور اہلکاروں کو تنگ کرنے کے لیے استمال کیا۔
رواں برس ریسکیو 1122 کو موصول ہونے والی کالز کی مجموعی تعداد 16 لاکھ اور 41 ہزار ہے اور اس میں حقیقی کالز کی بات کریں تو تقریبا ایک لاکھ ہیں، باقی 15 لاکھ کے قریب وہ غیر ضروری کالز ہیں جو تنگ کرنے کے لیے کی گئیں۔
ریسکیو 1122کے اہلکار کہتے کہ وہ ہمیشہ اس خوف میں رہتے ہیں کہ جس دوران کوئی ان سے مذاق کرنے کے لیے ایمرجنسی نمبر کو مصروف رکھتا ہے تو اس دوران کسی ایسے شخص کو جسے حقیقی مدد کی ضرورت ہے مشکل پیش آ سکتی ہے۔
اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ہمیں غیر ضروری کال کرے گا تو جس بندے کو ہماری ضرورت ہے اس بندے تک ہماری سروس نہیں پہنچ سکے گئی اور ایمرجنسی کی صورت میں اس فرد کو ہمارا نمبر مصروف ملے گا۔
ریسکیو 1122کی شہریوں سے اپیل ہے کہ ان کی ہیلپ لائن کو غیر ضروری اور غیر سنجیدہ کالز کے لیے استمال نہ کریں، اس سے حقیقی ضرورت مندوں کو جانی و مالی نقصان پہنچ سکتا ہے۔