31 دسمبر ، 2020
ایگری فورم پاکستان کے صدر ابراہیم مغل کا کہنا ہے کہ انڈوں کی قیمت میں اضافہ بیڈگورنس ہے ،صوبائی حکومتوں نے قیمتوں کو مانیٹر نہیں کیا، سراسر ان کی ناکامی اور نااہلی سے تاجروں کی چاندی ہوئی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ایگری فورم ابراہیم مغل کا کہنا تھا انڈوں کی قیمت نہیں بڑھنی چاہیے تھی کیونکہ نہ پیداوار کم ہوئی نہ اسے کورونا نے متاثر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وجہ صرف ایک ہے کہ صوبوں کے اندر بیٹھی افسر شاہی پر وزراء کا کنٹرول نہیں ہے اور چیک اینڈ بیلنس نظام فعال نہیں ہے، جس کا فائدہ پولٹری کاروبار والوں نے خوب اٹھایا ہے ۔
ابراہیم مغل کہتے ہیں کہ سالانہ 3 ارب انڈوں کی پاکستان میں کھپت ہے اس سال اگرچہ کم استعمال ہوئے لیکن انڈے کے تاجر نے سپلائی روک کر مصنوعی قلت کو جواز بنا کر قیمتیں سو روپے سے دو سو روپے پہنچا دیں اور کروڑوں رپے اضافی کمائے۔
صدر ایگری فورم نے کہا کہ حکومت چاہے تو قیمت کم ہو سکتی ہے افسوس ہمارے ہاں سالانہ اوسطاً انڈے کھانے کی شرح 22 سے 25 انڈے ہے جو انتہائی کم ہے، قیمت بڑھنا غریب آدمی کے لیے عذاب ہے۔