01 جنوری ، 2021
اسلام آباد ہائیکورٹ کی برہمی پر انتظامیہ نے اینٹوں کے بھٹوں سے جبری مشقت کی وجہ سے لاپتا تمام بچوں کو بازیاب کرالیا۔
گزشتہ روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے بچوں کی عدم بازیابی پر انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔
ایس ایچ او نے عدالت کو بتایا کہ اینٹوں کے بھٹے پر چھاپا مارا مگر بچے وہاں نہیں تھے جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں بچے غائب ہیں اور آپ نے ایف آئی آر تک نہیں کاٹی؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 48 گھنٹوں میں لاپتا بچے بازیاب کرانےکا حکم دیا تھا۔
عدالت کی برہمی اور مہلت پر انتظامیہ نے کارروائی کی جس میں تمام بچوں کو بازیاب کرالیا گیا۔
پولیس کے مطابق جبری مشقت والے بچوں کو تھانا نون کےعلاقے سے بازیاب کرایا گیا ہے جب کہ تمام بچے بھٹہ مالک کی گرفتاری کےبعد بازیاب ہوئے۔