Time 07 جنوری ، 2021
سائنس و ٹیکنالوجی

واٹس ایپ کی نئی پالیسی قبول نہ کرنے کی صورت میں صارف کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ ہو سکتا ہے

فائل:فوٹو

فیس بک کی زیر ملکیت کمپنی واٹس ایپ نے صارفین کے لیے اپنی پرائیویٹ پالیسی اپ ڈیٹ کر دی ہے جس کے نوٹیفیکیشنز  اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں قسم کے موبائل صارفین کو بھیج دیے گئے ہیں۔

اس پالیسی سے متعلق سب سے خاص بات وہ یہ ہے کہ اگر صارف نئی پرائیویٹ پالیسی کو قبول نہیں کرتا تو واٹس ایپ تک آپ کی رسائی بلاک کر دی جائے گی جی ہاں بصورت دیگر (اپ ڈیٹ پالیسی قبول نہ کرنے کی صورت)  صارف کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔

 کمپنی کے مطابق پرائیویٹ پالیسی کا نفاذ اگلے ماہ 8 فروری سے ہو گا۔

تو آئیے اب یہ جانتے ہیں کہ اس نئی واٹس ایپ پالیسی میں ایسا کیا ہے جسے آپ نے واٹس ایپ تک رسائی کے لیے لازمی قبول کرنا ہوگا۔

آپ کو اس پالیسی کو کیوں قبول کرنا ہے؟

واٹس ایپ کے لیے پرائیویٹ پالیسی اپ ڈیٹ کرنا کوئی نیا کام نہیں ہے، سافٹ ویئر کمپنیوں کی جانب سے پالیسی اپ ڈیٹ کی جاتی رہتی ہے تاہم واٹس ایپ نے اپنے صارفین کو اس نئی پالیسی کو قبول کرنے یا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیے جانے کے حوالے سے 8 فروری تک کی ڈیڈلائن دی ہے۔

نئی پالیسی میں نیا اور اہم کیا ہے؟

واٹس ایپ کی جانب سے صارفین پر یہ بات واضح کردی گئی ہے کہ صارف کو واٹس ایپ کے آپشنل فیچر استعمال کرنے سے پہلے کچھ خاص اجازت درکار ہوں گی، انھیں میں سے ایک کسی کے ساتھ لوکیشن شیئر کرنے کا فیچر بھی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی صارف لوکیشن ڈیٹا تک رسائی نہیں دیتا تو وہ کانٹیکٹ میں شامل کسی بھی فرد سے اپنی لوکیشن شیئر نہیں کر سکتا۔

واٹس ایپ کس طرح صارف کے ڈیٹا کو پروسیس کرتا ہے،  واٹس ایپ کی نئی پالیسی میں اس حوالے سے کی گئی تبدیلی بھی شامل ہے  یہی نہیں واٹس ایپ کی نئی پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ کاروباری ادارے کس طرح فیس بک کی سروسز کو استعمال کر کے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کر سکتے ہیں۔

نئی پالیسی میں  یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کس طرح  واٹس ایپ فیس بک سے اشتراک کرکے فیس بک پراڈکٹ سے انضمام کرتا  ہے۔

واٹس ایپ کی نئی پالیسیوں میں سب سے نمایاں نقطہ صارف کی جمع شدہ معلومات کو منظم کرنے کا ہے۔ 

واٹس ایپ نے صارف کے کنکشنز کی تفصیلات کو بھی اپ ڈیٹ کیا  ہے، سادہ لفظوں میں کہا جا سکتا ہے کہ پالیسی کا یہ نقطہ کمپنی کو آپ کی زیادہ ترمعلومات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

 نئی پالیسی میں  ٹرانزیکشن اینڈ پیمنٹس ڈیٹا کے لیے بھی نئے سیکشن کا اضافہ کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :