08 جنوری ، 2021
کراچی میں گداگری کے مکروہ دھندے سے منسلک گروہوں کے خلاف پولیس سمیت 10 اداروں کے مشترکہ اور بھرپور کریک ڈاؤن کی تیاری کی جارہی ہے جس میں پکڑے گئے گداگروں اور ان کے پاس موجود بچوں کے ڈی این اے بھی کرائے جائیں گے۔
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے نمائندہ جیونیوز کو بتایا کہ شہر میں گداگری کے خاتمے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں، اس مہم میں سندھ حکومت کا سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ، چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی، روشنی ہیلپ لائن، سیلانی ویلفیئر، اینٹی وائلینٹ کرائم سیل، ٹریفک پولیس اور دیگر ادارے بھی پولیس کے ساتھ ہیں۔
غلام نبی میمن کے مطابق کراچی میں گداگروں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کے مختلف دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، ان بھکاریوں میں سب سے زیادہ تعداد غیر مقامی افراد کی ہے جن میں سرائیکی کے نسل در نسل خاندان شامل ہیں جو کئی دہائیوں سے اس دھندے میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دھندے میں غیر ملکی افغانی، برمی اور بنگالیوں کی بڑی تعداد ملوث ہے، ایسے گروہ اسٹریٹ کرائم اور منشیات فروشی کے دھندے میں بھی بڑی حد تک ملوث ہیں، اس مہم کے سلسلے میں کیے گئے اداروں کے اجلاس میں گداگروں کے خاندان میں شامل بچوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کی مدد سے بچوں کے اغوا اور گداگری کے کاروبار سے منسلک کرداروں کو قانون کے کٹہھرے میں لایا جاسکے گا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گداگروں کے پاس موجود بچوں میں سے بیشتر کے مغوی ہونے کا شبہ ہے، ان بچوں کو بیشتر گروہ معذور بناکر استعمال کرتے ہیں۔
کراچی پولیس چیف کا بتانا ہےکہ شہر میں سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کی نگرانی میں ضلع کورنگی اور ملیر میں بچوں کے لیے فیسیلٹی سینٹرز یا شیلٹر ہومز دستیاب کیے گئے ہیں جہاں گداگروں اور ان کے بچوں کو رہائش اور خوراک کی مکمل سہولیات فراہم کی جائیں گی، پولیس کے اینٹی بیگری یونٹ کو بھی شہر بھر میں فعال کیا جارہا ہے جس کے تحت کراچی کو نو بیگر زون بنانے کے پہلے مرحلے میں پائلٹ پروجیکٹ کے آغاز جلد کیا جارہا ہے۔