11 جنوری ، 2021
نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہےکہ براڈ شیٹ کے دعوے میں صداقت ہوتی تو لندن ہائی کورٹ اسے رد نہ کرتی۔
برطانوی عدالت سے پاکستان کے خلاف 28 ملین ڈالر سے زائد کا مقدمہ جیتنے والی اثاثہ جات برآمدگی کی فرم براڈ شیٹ کے دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے حسین نواز کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ کا لندن ہائی کورٹ جانا سازش تھی، جس طرح پاکستان میں بھی کی گئی تھیں۔
حسین نواز کا کہنا ہےکہ ہائی کورٹ نے معاملے کو پرکھ کر فیصلہ دیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور براڈ شیٹ تنازعے کا ایون فیلڈ فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں، لندن ہائی کورٹ سے ہمارے خلاف فیصلہ آجاتا تو تحریک انصاف کی حکومت نے واویلا مچا دینا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا، نیب نے ہمارے اثاثے تلاش کرتے ہوئے 6کروڑ ڈالرگنوا دیے، یہ رقم ایون فیلڈ کے فلیٹس کی مالیت سے بھی زائد ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لندن ہائی کورٹ میں کیس ہارنے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے براڈ شیٹ فرم کو 4 ارب 58 کروڑ روپے ادا کیے تھے۔
اس حوالے سے گذشتہ روز براڈ شیٹ کے سربراہ کیو مساوی کا کہنا تھاکہ نوازشریف جھوٹ بول رہے ہیں، براڈ شیٹ کے عدالتی فیصلے نے انہیں بے گناہ ثابت نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے حق میں فیصلے کو نوازشریف غلط طور ہر اپنی بیگناہی سے جوڑ رہے ہیں، اگر عمران خان چاہیں تو کرپٹ عناصر کے خلاف تحقیقات میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی مدد کرسکتے ہیں۔