پاکستان
Time 13 جنوری ، 2021

اسامہ ستّی کیس: وزیراعظم کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سخت کارروائی کی ہدایت

وزیراعظم عمران خان نے اسامہ ستّی کیس میں وزیرداخلہ کو جوڈیشل انکوائری کی سفارشات پر عمل درآمد کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے جوڈیشل انکوائری کی سفارش پر ایس پی اینٹی ٹیررازم اسکواڈ (اے ٹی ایس)، نائٹ ڈیوٹی پر ایس پی انویسٹی گیشن ، ڈی ایس پی نائٹ ڈیوٹی کو بھی جوڈیشل انکوائری کی سفارش پر ہٹانے کا حکم دے دیا۔

 وزیراعظم نے ہٹائے جانے والے تمام افسران اور اہلکاروں کےخلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت بھی کی ہے۔

اسامہ ستّی کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ

اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کیے گئے اسامہ ستّی کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ سامنے آگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسامہ ستّی کا کسی ڈکیتی یا جرم سے کوئی واسطہ ثابت نہیں ہوا، اسامہ کو گولیاں جان بوجھ کر قتل کرنے کی نیت سے ماری گئیں،گولیاں ایک اہلکار نےنہیں 4 سے زائد اطراف سے ماری گئیں۔

رپورٹ کے مطابق موقع پر پہنچنے والے پولیس افسران کی جانب سے ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی، پولیس نے واقعے کوڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی، سینیئرافسران کو اندھیرے میں رکھا گیا، مقتول کو ریسکیو کرنے والی گاڑی کو غلط لوکیشن بتائی جاتی رہی۔

رپورٹ کے مطابق گولیوں کے 18 خولوں کو 72 گھنٹے بعد فرانزک کے لیے بھیجا گیا۔

اسامہ ستّی کی گاڑی پر 22 گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی۔ اسامہ ستّی کی لاش کوپولیس نےروڈ پر رکھا جبکہ پولیس کنٹرول نے 1122 کوغلط ایڈریس بتایا، اسامہ کے قتل کو 4 گھنٹے فیملی سے چھپایا گیا۔

پسِ منظر

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اسلام آباد میں اینٹی ٹیررازم اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے اہلکاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان اسامہ ندیم جاں بحق ہوگیا تھا۔

ابتدائی طور پر پولیس نے واقعےکو ڈکیتی کا رنگ دیا تھا،بعد ازاں پانچ پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف انسداد دہشت گردی اور قتل کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

نوجوان طالب علم کی ہلاکت کے واقعے کی فوری جوڈیشل انکوائری کا فیصلہ کیا گیا۔ 

مزید خبریں :