سام سنگ کے وائس چیئرمین کو ڈھائی سال کی سزا

فوٹو بشکریہ بلومبرگ

دنیا بھر میں سب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کرنے والی  معروف ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ کے وائس چیئرمین جے وائی لی کو رشوت ستانی  کے الزامات کے تحت 30 ماہ (ڈیڑھ سال )کی سزا سنا دی گئی۔

اس سے قبل 2017 میں عدالت نے نائب صدر  جے وائی لی کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے 5 سال کی سزا سنائی تھی لیکن 2019  میں جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے  ایک نئے مقدمے کی سماعت کا حکم دیا۔

لی کو  2017 میں اس وقت کے صدر کے ساتھ رشوت، کرپشن اور دھوکا دہی کے الزامات  میں سزا سنائی گئی تھی جب کہ کرپشن الزامات اور حکومتی راز افشاء کرنے پر سابق خاتون صدر کو بھی 24 برس کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس مقدمے کی سماعت کے بعد  جے وائی لی کو سام سنگ کے کاروباری مفادات کے لیے دولت کے ذریعے سابقہ صدر پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ان کو سام سنگ سے منسلک دو کمپنیوں کے ضم ہونے کی ڈیل کے لیے حکومتی مدد حاصل کرنے کے سلسلے میں رشوت دینے کے باعث مجرم قرار دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آخری سماعت میں سزا کو کم کرکے 30 ماہ  کرنے پر جے وائی لی  نےجرم تسلیم کرنے کے بعد معافی مانگ لی۔

مزید خبریں :