19 جنوری ، 2021
جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے پاکستان کے 20 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ میں جگہ بنانے کرنے والے 36 سالہ فاسٹ بولر تابش خان نے کہا ہے کہ اگر کھلاڑی فٹ ہے اور پرفارم کررہا ہے تو اس کی بڑھتی ہوئی عمر سے ایک ہندسے سے زیادہ کچھ نہیں۔
36 سالہ فاسٹ بولر جنہیں137 فرسٹ کلاس میچز میں 589 وکٹیں اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل ہے، انہیں پاکستانی سلیکٹرز نے مسلسل شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد بالآخر اسکواڈ میں شامل کر ہی لیا۔
تابش خان کہتے ہیں کہ وہ کبھی ہمت نہیں ہارے تھے اور انہیں ہمیشہ یقین تھا کہ موقع ضرور ملے گا۔
میڈیا سے گفتگو میں سلیکشن کی خبر ملنے کے وقت کے احساس بیان کرتے ہوئے تابش نے کہا کہ ان کے پاس وہ الفاظ ہی نہیں جن میں وہ اپنے احساسات بیان کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پہلے ایک دوست نے بتایا کہ ٹیم میں نام آگیا ہے تو لگا کہ مذاق کررہا ہے یا پھر سوشل میڈیا پر کسی جعلی خبر نے مس گائیڈ کردیا لیکن جب بعد میں ٹی وی پر نام دیکھا تو کافی جذباتی ہوگیا تھا۔
تابش خان کا کہنا تھا کہ ان کی عمر اگر 36 برس ہو بھی گئی ہے تو ان کی فارم اور فٹنس پہلے جیسی ہی ہے اور اگر کوئی کھلاڑی پرفارم کررہا ہے تو اس کی عمر سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کبھی کبھار کوئی 19 سالہ بولر بھی ان فٹ ہوجاتا ہے اور کبھی 40 سالہ بھی مسلسل بولنگ کرتا رہتا ہے، ابھی مجھ میں کرکٹ باقی ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ریڈ بال کرکٹ میں ان کا اسپیڈ سے زیادہ فوکس گیند کو گھمانے پر ہوتا ہے، 150 کی اسپیڈ سےبولنگ کراکر وکٹوں سے محروم رہنے سے بہتر ہوتا ہے کہ 135 کی اسپیڈ سے سوئنگ کی مدد سے وکٹیں حاصل کرتے رہیں۔
فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ 20 کھلاڑیوں میں نام آنا خوشی کی بات ہے مگر ابھی مکمل خواب پورا نہیں ہوا اور امید ہے کہ کراچی ٹیسٹ میں کیپ ملے گی تو یہ خواب بھی پورا ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی پریشر نہیں، 18 سال سے کھیل رہے ہیں معلوم ہے کہ وکٹ پر کیا کرنا ہوتا ہے، انہیں کراچی کی کنڈیشنز کا اندازہ ہے، یہاں بہت کرکٹ کھیلی ہے، اگر چانس ملا تو ٹیم کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔