25 جنوری ، 2021
آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ثناء اللہ عباسی کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے اہداف کو کامیابی سے حاصل کیا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے دستاویزات کے مطابق صوبہ بھر میں 94 افراد کو شیڈول فور میں ڈالا گیا اور شیڈول فور میں شامل افراد کی 84 کروڑ روپے کی 112 جائیدادیں منجمد کیں جس میں سے 43 منقولہ اور 69 غیر منقولہ ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق دہشتگردوں کی مالی معاونت پر 516 مقدمات درج اور 25 کروڑ روپے برآمد کیے، 751 ملزمان کو گرفتار اور 128 دہشتگردوں کو سزائیں دی گئیں۔
اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی ثناء االلہ عباسی کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی مالی معاونت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، صوبے میں دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے، ایف اے ٹی ایف کے اہداف کو کامیابی سے حاصل کیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کامران خان بنگش کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق اسمبلی سے 4 قوانین پاس کروائے، جس میں ٹرسٹ کی رجسٹریشن اور نگرانی کے لیے قانون بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق حکومت نے تیز اور بہترین کام کیا، دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کسی صورت برداشت نہیں، قوانین سے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کا قلع قمع ہو گا۔