30 جنوری ، 2021
کراچی کی کچھ سڑکوں کا حال انتہائی خراب ہے، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ٹریفک جام کے ساتھ حادثات کا بھی سبب بن رہی ہیں،
جیو نیوز کی ٹیم نے کراچی کی سات مصروف سڑکوں سے گزر کر ان کی حالت زار پر رپورٹ بنائی ہے۔
کراچی کو پیرس بنانے کے دعوے کیے گئے ، وعدے بھی خوب ہوئے لیکن ایسے دعویداروں میں سے بیشتر خود لندن، نیویارک اور دبئی جابسے اور کراچی کھنڈر بنتا گیا۔
کچھ ایسے بھی رہے جو نہایت ڈھٹائی سے اختیارات کا رونا تو چار سال تک روتے رہے لیکن کرسی چھوڑی نہ ان کے اگلے پچھلے دور میں اس شہر کی تقدیربدلی اور شہر کا حال بد سے بد تر ہوتا چلا گیا۔
سب سے پہلے ہم نے سفر کا آغاز کیا پرانی سبزی منڈی سے، سڑک کی حالت بدتر جگہ جگہ سے ادھڑی ہوئی، گاڑیاں بھی ڈگمگاتی ہوئی گزرتی ہیں۔
لیاقت آباد پانچ نمبر پر قائم مصروف مارکیٹ کا بھی حال ایسا ہی، تجارتی مرکز کی کارپیٹنگ ختم ہوگئی جس کی بارشوں کے بعد سے مرمت کی نوبت ہی نہ آسکی۔
سندھی ہوٹل اور اجمیر نگری جانے والا راستہ بذات خود سڑک کو ڈھونڈھ رہا ہے، یہاں صرف گڑھے ہیں، فور کے چورنگی پر تو لوگ میڈیا کو دیکھ کر بھڑک اٹھے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے روایتی جواب دیتے ہوئے کہاکہ کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی قسمت جاگ جائے گی۔
کڑوڑوں روپے سے بننے والی یونیورسٹی روڈپر صفورہ سے ملیر چیک پوسٹ 6 کی طرف جانے اور آنے والی سڑک بارشوں کے بعد سے بدتر ہوگئی ہے۔ یہاں اڑتی دھول اور مٹی سے فضائی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
شہری کہتے ہیں کراچی کی سڑکوں پر سفر کرنا ذہنی اذیت میں مبتلا کرتا ہے اورحادثات ہونا تو معمول کی بات ہے۔