02 فروری ، 2021
اثاثہ جات ریکوری سے متعلق برطانوی فرم براڈشیٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو جلد بقایا رقم ادا کرنے کی دھمکی دے دی۔
جیو نیوزنے براڈ شیٹ اور نیب وکلاء کی دو ہفتوں میں ہونے والی خط وکتابت کی تفصیلات حاصل کرلیں جس کے مطابق براڈشیٹ نے نیب کو بقایا رقم جلد ادا کرنے کی دھمکی دی ہے۔
وکلاء براڈ شیٹ کا کہنا ہے کہ 2.2 ملین ڈالر جلد نہ ملے تو پاکستانی اثاثوں کے خلاف کارروائی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔
براڈ شیٹ قانونی اخراجات سمیت دیگر واجبات کے ضمن میں رقم جلد وصول کرنا چاہتا ہے لیکن نیب کے وکلاء کے مطابق حکومت پاکستان کسی قانونی کارروائی کا سامنا کیے بغیررقم ادا کرنا چاہتی ہے۔
وکلاء نیب کاکہنا ہے کہ کورونا کے باعث تاخیر کا سامنا ہے، کلیئرنس ملتے ہی رقم ادا کردی جائے گی۔
نیب کی طرف سے براڈ شیٹ کو واجب الادا رقم پرسود بھی چڑھ رہا ہے جبکہ براڈ شیٹ کا قانونی اخراجات کی مد میں 7 لاکھ 91 ہزار 199 ڈالرکا بل بنتا ہے۔
براڈ شیٹ، نیب کے خلاف ہائیکورٹ میں کیس جیتنےکے بعد 29 ملین ڈالرکی رقم پہلے ہی وصول کرچکا ہے۔
واضح رہےکہ سابق صدر پرویز مشرف نے نواز شریف، آصف علی زرداری، بینظیر بھٹو اور دیگر کی پراپرٹیز کا پتہ چلانےکے لیے 1999 میں اثاثہ جات ریکوری سے متعلق برطانوی فرم براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں۔
تاہم نیب کی جانب سے یہ معاہدہ 2003 میں ختم کردیا گیا تھا جس کے خلاف فرم نے ثالثی عدالت میں نیب کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس پر عدالت نے اگست 2016 میں نیب کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسے جرمانہ اداکرنے کا حکم دیا تھا۔
حالیہ دنوں میں براڈ شیٹ کیس کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔