03 فروری ، 2021
کراچی کے علاقے گارڈن میں گزشتہ دنوں خاتون سمیت 4 ٹک ٹاکرز کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے اور حکام کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ رحمان فقیر خان نامی ملزم نے کی جس کی خاتون ٹک ٹاکر سے چپقلش تھی۔
حکام کے مطابق رحمان کو تکنیکی سمیت دیگر شواہد کی بناء پر مرکزی ملزم ظاہر کیا ہے، ملزم کا کرمنل ریکارڈ بھی جیونیوز نے حاصل کر لیا ہے، ریکارڈ کے مطابق وہ عادی جرائم پیشہ ہے جس کے خلاف انسداد دہشتگردی ، قتل اور بچے سے زیادتی سمیت کئی سنگین مقدمات درج ہیں اور یہ ایک بار گرفتار بھی ہوچکا ہے۔
گارڈن میں خاتون ٹک ٹاکر کے تین ساتھیوں سمیت قتل کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور حکام کا بتانا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مسکان سمیت چار افراد کے قتل میں رحمان فقیر خان نامی ملزم ملوث ہے۔
حکام کے مطابق تکنیکی شواہد اور مقتولین کے ورثا کے بیانات سے اس شبہے کو تقویت ملتی ہے کہ فائرنگ رحمان فقیر خان نے ہی کی ہے اور واردات کے بعد سے وہ موبائل فون بند کر کے غائب ہو گیا ہے۔
حکام کے مطابق ملزم عادی مجرم ہے اور لانڈھی شیرپاؤ کالونی کا رہائشی ہے، اس کے خلاف قائد آباد سمیت دیگر تھانوں میں کئی مقدمات درج ہیں، یہ مقدمات انسداد دہشتگردی، پولیس اہلکاروں پر حملوں، پولیس مقابلوں سمیت سنگین الزامات کے تحت درج ہیں۔
ملزم پر قائد آباد تھانے میں ایک بچے سے زیادتی کا مقدمہ بھی درج ہے۔ حکام کے مطابق ملزم اس سے قبل مئی 2019میں رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہوچکا ہے، اسے رینجرز نے آرام باغ تھانے کے فیملی کوارٹرز سے گرفتار کیا گیا تھا، رینجرز نے مزید کارروائی کےلیے اسے اسٹیل ٹاؤن پولیس کے حوالے کیا تھا۔
مقتولہ مسکان نے ایک سال قبل ملزم اور اس کے ایک ساتھی پر زیادتی کا مقدمہ درج کروایا تھا جس کے بعد سے دونوں میں چپقلش چل رہی تھی۔
گارڈن فائرنگ کے بعد سے ملزم کی گرفتاری کےلیے کئی چھاپے مارے جاچکے ہیں تاہم تاحال اسے گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔