08 فروری ، 2021
نیو یارک یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعاون مرکز کے سربراہ اور سابق امریکی صدر باراک اوباما کے سابق مشیر ڈاکٹر بارنیٹ آر رابن نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان دوبارہ امریکا اور طالبان کے مابین افغان امن معاہدے میں اپنا کردار ادا کرے۔
جنوبی ایشیا کے لیے امریکا کی نئی ممکنہ حکومتی پالیسی کے موضوع پر سوچ کے زیر اہتمام جوہر ٹاؤن میں سمینار سے خطاب میں ڈاکٹر بارنیٹ نے امریکی فوجیوں کی وطن واپسی، افغان جنگی قیدیوں کی رہائی، افغانستان میں جنگ بندی اور افغانستان کے مستقبل میں سیاسی روڈ میپ پر اظہارخیال کیا۔
اس موقع پر سینئر صحافیوں الطاف حسین قریشی اور حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ جو بائیڈن علاقائی اور بین الاقوامی امن کو فروغ دینے میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔
کالم نگار سلیم صافی کا کہنا تھا کہ امریکا کا خیال تھا افغان حکومت اور طالبان کسی معاہدہ پر پہنچ جائیں گے مگر ایسا نہ ہو سکا۔
ماہر بین الاقوامی امور محمد مہدی نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کے خطے کا اہم ملک ہے، ایران اور امریکا کے تعلقات کی گرمی سردی سے ہم لاتعلق نہیں رہ سکتے۔
سابق ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نذیر حسین اور پروفیسر ڈاکٹر امجد مگسی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بائیڈن انتظامیہ افغان امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرنے کے ساتھ جموں و کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد کرے گی۔