10 فروری ، 2021
اسلام آباد: سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہےکہ سینیٹ الیکشن سے متعلق ویڈیو انتہائی اہم ہے اور اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کےلیے دستاویزات ویڈیو کے ساتھ ریفرنس کے تحت داخل کرنا ہوں گی۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کنور دلشاد نے کہا کہ سال 2009 میں سینیٹ الیکشن سے متعلق ہمارے پاس شکایت آئی تھی اور اس وقت انکوائری کی تو ثبوت سامنے نہیں آئے لیکن اب انتہائی اہمیت کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ہمیشہ بیان آتارہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی ہے، ہارس ٹریڈنگ میں کروڑوں اربوں روپیہ تقسیم ہواہے، اب اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانےکے لیے ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن کو تمام دستاویزات، ویڈیوکے ساتھ ریفرنس کی صورت میں اور2017 کا الیکشن ایکٹ سیکشن167 اور 168،169،170 کے تحت داخل کردیں۔
سابق سیکرٹری کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ رشوت کے زمرے میں آتا ہے اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 167،168،169،170 میں لکھا ہے کہ جو بھی رشوت کے ذریعے الیکشن میں مداخلت کرتا ہے وہ قومی مجرم ہے، ان سیکشنوں میں لکھا ہےالیکشن کمیشن ان کو نااہل قراردینےکے ساتھ3 سال کی سزابھی دے سکتا ہے۔
کنور دلشاد نے کہا کہ ایسے افراد کے خلاف الیکشن کمیشن ایف آئی آر درج کرانے کا بھی مجاز ہے، نا اہل قرار پانے والا 5 سال تک الیکشن میں بھی حصہ لینے کا مجاز نہیں۔