اسلام قبول کرنیوالے یوٹیوبر دوست کو خودکشی کے مشورے پر زویا آگ بگولا

فوٹو: انسٹاگرام/زویا ناصر

حال ہی میں پاکستانی اداکارہ زویا ناصر کے قریبی دوست اور جرمن یوٹیوبر کرسٹین بیٹزمین دائرہ اسلام میں داخل ہوئے اور  تمام تر لوگوں نے انہیں خوب دعائیں دیں۔

زویا ناصر نے اپنے قریبی دوست کرسٹن بیٹزمین کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ 'امن میں خوش آمدید'، ساتھ ہی زویا نے کرس کو دعا بھی دی۔

اس پوسٹ پر جہاں سوشل میڈیا صارفین اور دیگر شخصیات کی جانب سے اسلام قبول کرنے پر کرس کو سراہا جا رہا تھا تو  وہیں ایک انعم اشرف خان نامی صارف نے ان پر شدید تنقید کی۔

انعم نے تصویر پر کمنٹ کیا کہ 'کسی کا دین خراب کر کے آپ اسے امن میں رہنے کا کہہ رہی ہیں؟،  آپ کو شرم آنی چاہیے اور  اسے (کرس) کو خود سے شرم آنی چاہیے اور خودکشی کرنی چاہیے۔

—اسکرین گریب

صارف کے اس کمنٹ پر اداکارہ زویا ناصر بھی چپ نہ رہ سکیں اور انہوں نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ 'میرے پاس آپ کے لیے تین سوالات ہیں، آپ کو کیا اعتراض ہے اور آپ کو یہاں اعتراض کا کیا حق ہے؟ جب پوری دنیا خوش ہے؟'۔

اداکارہ زویا ناصر نے کہا کہ 'کیا آپ یہ سب کی بورڈ پر لکھنے کے بجائے ہمارے منہ پر کہہ سکتی ہیں؟ آپ کیا کریں گی اور کیسا محسوس کریں گی اگر (اللہ نہ کرے) اس نے واقعی آپ کے مجرمانہ مشورے پر عمل کر  لیا؟

زویا نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ کو اس ذمہ داری کا احساس ہو جائے گا۔

بعدازاں زویا نے اس کمنٹ کا اسکرین شاٹ اپنی اسٹوری پر لگایا اور لکھا کہ اس خاتون نے کرس کو گھناؤنی اور مجرمانہ نصیحت کی ہے، زیادہ تر پاکستانی میڈیا شخصیات کو ان سب چیزوں سے مسئلہ نہیں ہوتا لیکن اگر ایک خاتون یہی نفرت کسی ایسے شخص کے لیے ظاہر کرتی ہیں جو جذباتی طور پر کمزور ہے اور وہ ان کی نصیحت پر عمل کرنے کا فیصلہ کر لے تو کیا اسے احساس بھی ہے؟

مزید خبریں :