12 فروری ، 2021
سندھ سے منتخب 11 سینیٹرز آئندہ ماہ ریٹائر ہو جائیں گے اور سندھ اسمبلی نئی مدت کے لیے سینیٹرز کا انتخاب کرے گی۔
اس سلسلے میں سیاسی گہما گہمی اور جوڑ توڑ جاری ہے اور سیاسی جماعتیں سینیٹ الیکشن کے ناموں کو حتمی شکل دے رہی ہیں۔
سندھ سے پیپلز پارٹی کے 7 سینیٹرز جبکہ ایم کیو ایم کے 4 سینیٹرز آئندہ ماہ ریٹائر ہو جائیں گے۔
ریٹائر ہونے والوں میں پیپلز پارٹی کے رحمان ملک، اسلام الدین شیخ، گیان چند، شیری رحمان، سلیم مانڈوی والا، سسی پلیجو اور فاروق ایچ نائیک شامل ہیں جبکہ ایم کیو ایم کی خوش بخت شجاعت، محمد علی سیف، نگہت مرزا اور میاں عتیق شیخ ریٹائر ہو رہے ہیں۔
سندھ اسمبلی 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی مخصوص نشستوں کا انتخاب کرے گی، سندھ اسمبلی میں 24 ارکان جنرل نشست پر ایک سینیٹر منتخب کریں گے جبکہ خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے 56 ارکان کے ووٹ کی ضرورت ہو گی۔
سینیٹ کے لیے پیپلز پارٹی کے ممکنہ امیدواروں میں شیری رحمان، فاروق ایچ نائیک، سلیم مانڈوی والا اور اسلام الدین شیخ شامل ہیں۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء سید صدر الدین شاہ کو سینیٹ الیکشن کے لیے امیدوار نامزد کر دیا گیا ہے جبکہ ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی ناموں پر غور جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے سینیٹ الیکشن کے دوران ٹی ایل پی کے تین اور ایم ایم اے کے ایک رکن اہم کردار ادا کریں گے اور اس حوالے سے سیاسی جوڑ توڑ اور رابطے بھی جاری ہیں۔