17 فروری ، 2021
جسمانی معذوری کی پرواہ کیے بغیر کھیلوں کے میدان میں آگے بڑھنے والی پشاور کی 15 سالہ باہمت اسکواش کھلاڑی ثناء بہادر مختلف مقابلوں میں کئی گولڈ میڈلز جیت چکی ہیں۔
سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ثناء بہادر دل و دماغ سے اسکواش کھلتی ہیں اور اب ان کی نظریں عالمی مقابلوں پر ہیں جس میں وہ پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتی ہیں۔
پشاور سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ ثناء بہادر پیدائشی طور پر قوت سماعت اور گویائی کی صلاحیت سے محروم ہیں لیکن انہوں نے معذوری کو آڑے آنے نہیں دیا اور سکواش کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
ثناء بہادر انڈر 15 میں پاکستان کی نمبر ون رہ چکی ہیں جبکہ بین الصوبائی انڈر 21 مقابلوں میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔
پندرہ سالہ ثناء بہادر روزانہ اسکول سے فارغ ہوکر اسپورٹس کمپلیکس کا رخ کرتی ہیں اور گھنٹوں پریکٹس کرتی ہیں۔ ان کے کوچ بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں، کہتے ہیں کہ ثناء نے محنت جاری رکھی تو اسکواش کے میدان میں بین الاقومی سطح پر ملک کا نام روشن کرے گی۔
ثناء بہادر اب تک مجوعی طور پر انڈر 21 اور انڈر 23 سمیت مختلف مقابلوں میں پانچ گولڈ میڈلز حاصل کرچکی ہیں۔ ثناء کا کہنا ہے کہ وہ جب بچوں کو بولتے اور سنتے دیکھتی تھیں تو مشکل میں پڑ جاتی تھی تاہم اسکواش کے میدان میں اترنے کے بعد ان کی یہ احساس محرومی ختم ہوگئی ہے۔