پاکستان
Time 23 فروری ، 2021

وزارت خارجہ فالکنز ایکسپورٹ پر عالمی قوانین سے وزیراعظم کو آگاہ کرے، عدالت

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 150 فیلکنز کی ایکسپورٹ روکنےکی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ  نے کہا  کہ فیلکنز ایکسپورٹ نہیں بلکہ تحفتاً دیے جارہے ہیں، خارجہ پالیسی کی وجہ سے یہ حساس معاملہ ہے۔

عدالت نے وزارت خارجہ کو فالکنز ایکسپورٹ پر عالمی قوانین سےمتعلق وزیراعظم کو آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔

وفاق نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا ہے کہ فالکنز برآمد نہیں کیے جارہے بلکہ تحفہ کے طور پر بھجوائے جا رہے ہیں۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ عالمی قوانین کی پاسداری ہم پر لازم ہے، ہم نے کوئی پرمٹ جاری نہیں کیا، نہ ہی فالکنز ایکسپورٹ کیے جا سکتے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ وزارت خارجہ جواب جمع کرائے اور وزیراعظم کو فالکنز کی ایکسپورٹ پر عالمی قوانین کی پاسداری سے آگاہ کرے۔

چیف جسٹس نے کہا یہ نہ کہیں، نہ کوئی قانون سے بالاتر ہے نہ ہی اس طرح تحفہ دیا جا سکتا ہے۔

 وزارت موسمیاتی تبدیلی نے تحریری جواب داخل کرایا کہ انہوں نے کوئی پرمٹ جاری نہیں کیا ،نہ  ہی فالکنز ایکسپورٹ کیے جا سکتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پھر کیا آپ یہ بات وزیر اعظم کے نوٹس میں لائے؟

چیف جسٹس نے کہا کہ وزارت خارجہ فالکنز ایکسپورٹ پر وزیر اعظم کو آگاہ کرے کہ ہم بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے پابند ہیں نہ  آئین کی کوئی شق اس کی اجازت دیتی ہے نہ کوئی اتھارٹی اس طرح تحفہ دے سکتی ہے۔

کیس کی مزید سماعت 4 مارچ کو ہوگی۔

مزید خبریں :