24 فروری ، 2021
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں کہا ہےکہ ہم روایت نہیں بنانا چاہتے کہ اسمبلی خالی ہوتی جائے۔
الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نااہلی کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں ان کے وکیل نے کہا کہ مصروفیت کے باعث 9 فروری کو الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوسکا تھا لہٰذا الیکشن کمیشن 9 فروری کے اپنے حکم نامے پر نظرثانی کرے۔
اس پر الیکشن کمیشن کے ممبر ارشاد قیصر نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں الیکشن کمیشن فیصلے پر نظرثانی کرے، آپ کمیشن کے آرڈر کو چیلنج کردیتے۔
دورانِ سماعت الیکشن کمیشن کے ممبر الطاف ابراہیم نے سوال کیا کہ کیا آپ نے الیکشن کمیشن کا حکم فیصل واواڈا کو پہنچایا؟ اس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے بتایا کہ انہوں نے کمیشن کاپیغام پہنچادیا تھا۔
ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم نے کہا کہ فیصل واوڈا کیا قانون سے بالاتر ہیں؟ اتنا جھوٹ بولتے ہیں، ایک اورجھوٹ بھی بول دیتے کہ جہازکی ٹکٹ نہیں ملی، ہم روایت نہیں بنانا چاہتے کہ اسمبلی خالی ہوتی جائے، فیصل واوڈا آکر بتادیتے کہ میں نے اس تاریخ کو دہری شہریت چھوڑدی تھی۔
اس موقع پر فیصل واوڈا کے وکیل نے جرمانے کی مد میں 50 ہزار روپے کمیشن میں جمع کرادیے جس پر الیکشن کمیشن نے یہ رقم پاکستان سوئٹ ہوم میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے فیصل واواڈا کے وکیل کی درخواست مسترد کردی اور مزید سماعت 10 مارچ تک ملتوی کردی۔
واضح رہےکہ نااہلی کیس کی گزشتہ سماعت پر الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔