Advertisement

کھیل
time icon 26 فروری ، 2021

'ابھی کافی میچز باقی ہیں، بہت کچھ تبدیل ہو سکتا ہے'

— بین کٹنگ

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل آسٹریلوی کرکٹر بین کٹنگ کا کہنا ہے کہ گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل ایڈیشن 6 میں آئیڈیل آغاز تو نہیں حاصل کرسکے ہیں لیکن ابھی ٹورنامنٹ میں کافی میچز باقی ہیں، بہت کچھ تبدیل ہوسکتا ہے۔

جیو نیوز کو انٹرویو میں 34 سالہ آلراؤنڈر نے کہا کہ پی ایس ایل میں اب تک جو ٹیم بعد میں بیٹنگ کررہی ہے اس کی جیت ہورہی ہے، ایسے میں ٹاس کا کردار کافی اہم ہوجاتا ہے، شام میں اوس ہوتی ہے اس لیے ضروری ہے کہ جب بیٹنگ کریں تو اچھا اسکور کریں اور بولنگ میں بھرپور انداز میں اسکور کا دفاع کریں۔ 

انہوں نے اب تک دونوں میچز میں شکست پر کسی ایک شعبے کو الزام نہیں دیا بلکہ کہا کہ بیٹنگ اور بولنگ دونوں کو ہی بہتر کرنا ہوگا۔

پی ایس ایل کیسی لیگ ہے؟

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ اور آئی پی ایل دو ٹاپ لیگز ہیں جس میں معیار بھی ہے اور وقار بھی ہے، پی ایس ایل ایک اچھی لیگ اس لیے بھی ہے کیوں کہ اس میں ہر ٹیم کے پاس ایسے بولرز ہیں جو 130 یا 140 کی رفتار سے بولنگ کراتے ہیں، وکٹیں بیٹنگ کیلئے سازگار ہوتی ہیں جس سے مقابلہ پرجوش ہوجاتا ہے۔

چار ون ڈے اور سات ٹی ٹوینٹی میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے کرکٹر نے پاکستان کے ابھرتے ہوئے نوجوان بیٹسمین اعظم خان کی بھی تعریف کی اور کہا کہ اعظم کا مستقبل تابناک ہے، وہ ایک ایسا بیٹسمین ہے جو بولرز کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کیوں کہ وہ الٹے سیدھے شاٹس کھیلنے کی بجائے اچھی ہارڈ ہٹنگ کرتا ہے۔

سیکیورٹی سے خوش

بین کیٹنگ نے کہا کہ یہ ان کا تیسرا دورہ پاکستان ہے اور کسی بھی موقع پر انہیں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوا، پاکستان میں اپنا وقت ہمیشہ انجوائے کیا اور آئندہ بھی کبھی پاکستان آنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔ 

 انہوں نے کہا کہ جس انداز میں پی ایس ایل میں سیکیورٹی کے انتظامات ہوئے اس کی وجہ سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کی راہیں بھی ہموار ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ کووِڈ کی وجہ سے بائیو سیکیور ببل میں زندگی بہت مشکل ہوتی ہے کیوں کہ اس میں آپ کے پاس کچھ اور کرنے کا آپشن نہیں ہوتا لیکن کرکٹ کھیلنے کے مواقعوں کیلئے کرکٹرز کو قربانی دینا پڑ رہی ہیں لیکن یہ بائیو سیکیور ببلز کا سلسلہ زیادہ عرصہ نہیں چلے گا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کرکٹر نے مزید کہا کہ ڈگ آوٹ پر مینٹور سر ویو رچرڈز کی کمی تو بالکل محسوس ہورہی ہے لیکن ٹیم کو معلوم ہے کہ سر ویو کی نیک خواہشات ٹیم کے ساتھ ہیں، ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل سر ویو نے حوصلے بڑھانے کیلئے ویڈیو پیغام بھیجا تھا۔ امید ہے ٹورنامنٹ میں آگے بھی ان کی جانب سے حوصلہ افزائی کے پیغامات موصول ہوتے رہیں گے۔

Advertisement

@geonews_sport