سینیٹ انتخابات: بلوچستان سے حکومتی اتحادکے7، اپوزیشن کے4 اور ایک آزاد امیدوار منتخب

سینیٹ انتخابات میں  بلوچستان سے تمام 12 نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آگئے ہیں۔

سینیٹ انتخابات میں بلوچستان اسمبلی میں تمام 65 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیے۔ 

بلوچستان میں کل 12 نشستوں پر مقابلہ تھا جن میں سے حکومتی الائنس کے7 امیدوار کامیاب ہوئے جب کہ اپوزیشن اتحاد نے4 اور ایک پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی۔

7 جنرل نشستوں پر حکومتی الائنس کے 4 اور اپوزیشن الائنس کے 2 امیدوارکامیاب ہوئے ہیں جب کہ  ایک نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عبد القادر کامیاب ہوئے۔

حکومتی اتحاد نے4 جنرل،1 خاتون، 1ٹیکنوکریٹ اور 1اقلیتی سیٹ حاصل کی جب کہ   اپوزیشن اتحاد نے 2 جنرل،1خاتون اور1 ٹیکنوکریٹ کی سیٹ حاصل کی۔

غیر سرکاری نتیجےکے مطابق آزاد امیدوار عبدالقادر بلوچستان سے جنرل نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے۔

خیال رہےکہ پہلے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عبدالقادر کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا تھا تاہم پی ٹی آئی میں اندرونی مخالفت کے بعد ان سے ٹکٹ واپس لے لیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ بلوچستان سے جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل عبدالغفور حیدری بھی جنرل نشست سے سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کےامیدوار محمد قاسم بھی جنرل نشست پر کامیاب ہوگئے ہیں ، انہیں اپوزیشن الائنس کی حمایت حاصل تھی۔


بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے سرفراز احمد بگٹی ،منظور احمد کاکڑ،  پرنس احمد عمر احمد زئی،بھی جنرل نشست پر سینیٹر منتخب ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

ان کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوار ارباب عمر فاروق بھی جنرل نشست پر کامیاب ہوئے ہیں۔

 بلوچستان میں خواتین کی 2 نشستوں پر انتخاب تھا جن میں  ثمینہ ممتاز اور نسیمہ احسان کامیاب ہوئی ہیں۔

 ثمینہ ممتاز کا تعلق بی اے پی سے ہے انہیں حکومتی اتحادکی حمایت حاصل تھی جب کہ نسیمہ احسان آزاد امیدوار تھیں اور ایک دن پہلے بی این پی میں شامل ہوئی تھیں، انہیں اپوزیشن الائنس کی حمایت حاصل تھی۔

بلوچستان اسمبلی میں تمام 65 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیے،فوٹو: اسکرین گریب

ٹیکنو کریٹس کی 2 نشستوں پر بھی انتخاب تھا جن میں  جے یو آئی کےکامران مرتضٰی کامیاب ہوئے ،انہیں اپوزیشن الائنس کی حمایت حاصل تھی۔

ان کے علاوہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پربی اے پی کے سعید احمد ہاشمی بھی کامیاب ہوئے ہیں، انہیں حکومتی اتحاد کی حمایت حاصل تھی۔

بلوچستان سے ایک اقلیتی نشست پر مقابلہ تھا جس میں دھنیش کمارکامیاب ہوگئے،حکومتی اتحاد کے حمایت یافتہ دھنیش کمار کا تعلق بی اے پی سے ہے۔

مزید خبریں :