04 مارچ ، 2021
سپر اسٹار ماہرہ خان کو ’میرا جسم میری مرضی‘ کے نعرے کی حمایت بھاری پڑ گئی۔
حال ہی میں ماہرہ خان میرا سیٹھی کے ویب شو میں جلوہ گر ہوئی تھیں جس میں انہوں نے میزبان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ہر سال عورت مارچ میں جانے اور میرا جسم میری مرضی کے نعرے کے درست مطلب کی وضاحت سے متعلق گفتگو کی۔
ماہرہ خان نے کہا کہ ’میرا جسم میری مرضی کے نعرے کا مطلب یہ نہیں کہ میں کپڑے پھاڑ کر بیٹھ جاؤں ،اس کا مطلب یہ ہے کہ میں ایک مکمل انسان ہوں، یہ میرا جسم ہے اور میری مرضی ہے، اگر آپ مجھے دیکھ رہےہیں اور مجھے برا لگ رہا ہے تو یہ میری مرضی ہے کہ میں آپ کو کہوں کہ آپ مجھے نہ دیکھیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اگر آپ مجھےچھونا چاہ رہے ہیں تو میں آپ کی رپورٹ کردوں کیونکہ یہ میرا جسم ہے اور میری مرضی ہے، جب مجھے کوئی مسئلہ نہیں تو میں آپ کو اجازت دے سکتی ہوں‘۔
ماہرہ کے جواب پر توقع کے برعکس وہ مداحوں کی تنقید کا شکار ہوگئیں کیو نکہ مداحوں کا خیال ہے کہ یہ دراصل یہ غیر ملکی آرگنائزیشن کا نظریہ ہےجسے پاکستان میں اداکاراؤں کے ذریعے تیزی سے پھیلایا جارہا ہے۔
اداکارہ کے بیان پر سردار خان نامی صارف نے کہا کہ ایک طلاق یافتہ اور داغدار عورت کو یہ حق نہیں کہ وہ اخلاقیات کو فروغ دینے کی بات کرے۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ دراصل ماہرہ خان یہ کہنا چاہ رہی ہیں کہ چھونے سے قبل پیشگی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
ایک صارف نے اداکارہ کو میرا جسم میری مرضی کی بانی عورتوں میں شامل کرتے ہوئے لکھا کہ ان کا تعلق کینیڈا سے ہے جن کی تشریح اور مطلب کچھ اور ہے ،گوگل کرلیں۔