10 مارچ ، 2021
اسلام آباد: این سی او سی نے کورونا کیسز بڑھنے پر اسکولز بند کرنے سمیت کئی پابندیاں دوبارہ نافذ کردیں۔
این سی او سی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور ہمارے ہیلتھ سسٹم پر دباؤ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے کچھ فیصلے کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں شام 6 بجے تفریحی پارک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ اسلام آباد میں دفاتر میں 50 فیصد عملے کی حاضری کے فیصلے پر بھی عملدرآمد جاری رہے گا۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ سنیما ہالز کو 15 مارچ سے کھولنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے اور ہوٹلوں کے اندر کھانے پر بھی پابندی عائد ہوگی جب کہ شادیوں اور دیگر ان ڈور تقریبات سمیت مزارات کو بھی کھولنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیماری کے پھیلاؤ کے تناسب سے اسمارٹ لاک ڈاؤن لگاتے رہیں اور ماسک کا استعمال مستقل یقینی بنائیں جب کہ ان تمام فیصلوں پر 12 اپریل کو نظر ثانی کی جائے گی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہم نے کورونا سے متعلق تعلیمی تناظر کو بھی دیکھا کیونکہ ہمارے 5 کروڑ بچے تعلیمی اداروں میں جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں حالات ٹھیک ہیں، وہاں کے لیے فیصلہ کیا گیا ہےکہ 50 فیصد بچے روز اسکول آئیں گے اور تمام ایس او پیز کے ساتھ عملدرآمد ہوتا رہے گا۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پنجاب، کے پی اور آزاد کشمیر میں کچھ مسائل نظر آتے ہیں اس لیے فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، ملتان، اسلام آباد ، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں 15 مارچ سے تعلیمی ادارے 2 ہفتوں کے لیے بند ہوں گے اور بہار کی چھٹیاں ہوں گی۔
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ جن اداروں میں امتحانات ہورہے ہیں وہ جاری رہیں گے اور صوبائی حکومتیں حالات خراب ہونے پر اسکولوں کو بند کر سکتی ہیں۔