11 مارچ ، 2021
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ایم کیو ایم لندن کی خاتون عہدیدار ملوث نکلیں۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ایس ایس پی عارف عزیز اور سندھ رینجرز کے کرنل شبیر نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ امریکا میں مقیم ایم کیو ایم لندن کی کہکشاں حیدر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مرکزی کردار ہیں۔
عمر شاہد نے بتایا کہ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے ایک مشترکہ آپریشن کیا ہے، 2017 میں رینجرز نے ایم کیو ایم لندن کی ٹارگٹ کلرز کی ٹیم پکڑی تھی، ایم کیو ایم لندن کا ہمیشہ سے کراچی میں دہشت گردی پھیلانے کا مقصد رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا ایم کیو ایم لندن کی کوشش رہتی ہے کہ کراچی میں ایک بار پھر قدم جمائے، ٹیم جب جیل گئی تو ان کی معلومات پر انٹیلی جنس آپریشن کیا جاتا رہا ہے، یہ بات سامنے آئی کہ امریکا سے کہکشاں نامی خاتون ایک ٹیم کراچی میں چلا رہی تھی۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہکشاں نامی خاتون کی کال ریکارڈنگ بھی سامنے آئی، خاتون ٹارگٹ کلر سے کام کے بدلے پیسوں کی بات کر رہی ہے، کال ریکارڈنگ میں خاتون ٹارگٹ کلر سے ٹارگٹ کے حوالے سے گفتگو کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹارگٹ کو سر پر گولی مارنے کی ہدایت دی گئی، ٹارگٹ کلر کو موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ تبدیل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی، منہ اور گردن پر ٹارگٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
کرنل شبیر نے بتایا کہ رینجرز نے جن کو گرفتار کیا تھا ان کو عمر قید کی سزا مل چکی ہیں، وہ لوگ بھی کہکشاں نامی خاتون کا نام لے چکے تھے، کراچی میں ٹارگٹ کلرز کام کر رہے ہیں، ان کو یہ خاتون ان ڈائریکٹ لیڈ کر رہی ہیں، کہکشاں پر پہلے ہی ایک مقدمہ درج ہے۔
رینجرز کے کرنل شبیر نے بتایا کہ یہ خاتون بیرون ملک بیٹھ کر ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے، ٹارگٹ کلرز کے ٹارگٹ کے نام ابھی شیئر نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن میں یہ معلوم ہوا کہ واردات ہوتی ہے اور بینک میں رقم منتقل ہوتی ہے، جنہیں ٹارگٹ کرنے کی کوشش تھی انہیں تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔
کرنل شبیر کا بتانا تھا کہ کہکشاں نامی خاتون امریکی نیشنل ہیں، ان کے خلاف امریکی حکومت کو لکھیں گے۔