12 مارچ ، 2021
لاہور: حکومت پنجاب نے اپنے دور میں چار چیف سیکرٹریز اور پانچ آئی جی تبدیل کیے جب کہ 15 محکموں کے سیکرٹریز کو3 سے 9 بار تبدیل کیا اور پانچ بار کمشنر ڈی جی خان اور چار بار کمشنر لاہور بھی بدل ڈالا، اب ایک بار پھر چیف سیکرٹری سمیت دیگر افسران کی تبدیلی کی افواہیں گردش کررہی ہیں۔
حکومت پنجاب اگست 2018 کو اقتدار میں آئی اور تقریبا ڈھائی سال کے مختصر عرصے میں انہوں نے سول وپولیس بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کے نئے ریکارڈ قائم کر دیے، عوام کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والے لاکھوں روپے ان افسران کو ٹی اے ڈی اے کی مد میں خرچ کر ڈالے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک تین چیف سیکرٹریز کو تبدیل کیا، ان میں ناصر درانی، یوسف نسیم کھوکھر اور اعظم سلیمان شامل ہیں،اس وقت جواد رفیق ملک چیف سیکرٹری پنجاب کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
پنجاب حکومت نے 5 آئی جی پولیس کو تبدیل کیا، ان میں کلیم امام، طاہر خان، امجد سلیمی، عارف نواز اور شعیب دستگیر شامل ہیں جب کہ انعام غنی آئی جی پولیس کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے اپنے ضلع ڈی جی خان کے کمشنر کو 5 بار تبدیل کیا، اس وقت ڈاکٹر ارشاد کمشنر ڈی جی خان ہیں، لاہور کے کمشنرکے بھی 4 بار تقرروتبادلے ہوئے ،اس وقت ذوالفقار گھمن کمشنر لاہور کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کے سیکرٹری کو 9 بار تبدیل کرکے نیا ریکارڈ قائم کیا، محکمہ اسکول ایجوکیشن، سروسز اور آبپاشی کے سیکرٹریز 6 بار، اور محکمہ خوراک، لائیوسٹاک، ٹرانسپورٹ اور بلدیات کے سیکرٹریز کو 5 بار تبدیل کیا گیا، محکمہ ماحولیات اور محکمہ ایکسائز کے سیکرٹریز 3،3 بار جب کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ،محکمہ امداد باہمی اور اطلاعات کے سیکرٹریز کو 3،3 بار تبدیل کیا۔
پنجاب میں اس وقت محکمہ زکوٰۃ کے سیکرٹری اور کمشنر گوجرانوالہ سمیت سیالکوٹ اور ملتان کے ڈپٹی کمشنرز کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔