12 مارچ ، 2021
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے موقع پر پولنگ کی جگہ کیمرے لگے ہونے کا الزام سامنے آیا ہے۔
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ حکومت سے ہو گا یا اپوزیشن سے اس بات کا فیصلہ تو آج ہو جائے گا لیکن انتخاب سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرز نے پولنگ کی جگہ کیمرے لگے ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ پولنگ کی جگہ دو کیمرے لگے ہوئے ہیں، پولنگ کی جگہ کیمرے لگے ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
سینیٹر مصطفیٰ کھوکھر کا کہنا تھا کہ سیکرٹری سینیٹ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ پولنگ بوتھ کے پیچھے کیمرا نہ لگا ہو۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پولنگ بوتھ کے اندر خفیہ کیمرے لگے ہونے کی تصویر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی جب کہ اپوزیشن نے کیمرے لگے ہونے پر پولنگ بوتھ ہی اکھاڑ دیا ہے۔
بعد ازاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا پولنگ بوتھ کے اندر خفیہ کیمرے لگے ہونا انتہائی افسوسناک عمل ہے اور یہ عمل ثابت کرتا ہے کہ عمران خان کس قسم کے شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔
مصدق ملک کا کہنا تھا جس نے بھی یہ کام کیا وہ نا تو صادق رہا اور نا ہی امین رہا اور یہ عمل سپریم کورٹ کے اس حکمنامے کی بھی خلاف ورزی ہے جس میں عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے الیکشن آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت ہوں گے۔
سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ اس بات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے کہ کس نے رات کے اندھیرے میں یہ کیمرے لگائے۔