پاکستان
Time 04 اپریل ، 2021

جس وقت ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے، اُس وقت معاشی حالت خراب تھی، گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ جس وقت ہم عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس گئے، اُس وقت معاشی حالت خراب تھی۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رضا باقر کا کہنا تھاکہ کورونا کی پہلی اوردوسری لہرمیں حکومت اوراسٹیٹ بینک نے اقدامات کیے۔

انہوں نے بتایا کہ جس وقت ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے اس وقت معاشی حالت خراب تھی، کوئی بھی ملک خوشی سے  آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، جوپالیسیاں پاکستان کے حق میں ہونگی ان ہی پرعمل کریں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ لوگوں کوفکرتھی کہ پالیسی ریٹ بڑھ نہ جائے، مانیٹری پالیسی سے معیشت کو سپورٹ ملی، ہمارا فوکس ہے کہ لوگوں کا روزگاربچایا جائے اور اس کو مدنظررکھ کرآئی ایم ایف سے بات کریں گے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ بجلی کے ریٹ بڑھنے سے بھی مہنگائی ہوئی جبکہ عمران خان کی حکومت میں پالیسی ریٹ 13 فیصد پہلی مرتبہ نہیں ہوا، سال 2008 اورسال 2010 میں بھی پالیسی ریٹ 13 فیصد ہوا تھا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، مستقبل قریب میں شرحِ سود میں اضافہ نہیں دیکھ رہے، اگر شرحِ سود میں اضافہ کرنا پڑا تو تیزی سے نہیں بلکہ آہستہ آہستہ کریں گے۔

مزید خبریں :