پاکستان
Time 05 اپریل ، 2021

تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاجی ملازمین نے بلوچستان کی شاہراہیں بلاک کردیں

بلوچستان میں تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کرنے والے ملازمین نے اپنے احتجاج کو وسعت دیتے ہوئے قومی شاہراہیں بلاک کردیں۔

کوئٹہ کے ایدھی چوک پر پچھلے 8 روز سے بیٹھے صوبے کے سرکاری ملازمین کی کال پر لک پاس، قلات، حب، یارو، پشین، بارکھان اور ہرنائی سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں سرکاری ملازمین نے رکاوٹیں کھڑی کرکے قومی شاہرایں بند کردیں جس سے ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہوگئی۔

 دالبندین، ڈیرہ اللہ یار، مستونگ،لک پاس،یارو، ڈیرہ مراد جمالی، حب، خاران، تفتان اور خضدار میں قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اورمسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب ایدھی چوک پر مطالبات کے حق میں 8 روز سے جاری ملازمین کے دھرنے اور روزانہ حکومت کے خلاف ریلی نکالنے سے شہر میں ٹریفک جام کی بدترین صورتحال نے شہریوں کی زندگی کو اجیرن کردیا ہے۔

شہر آنے اور جانے والے مریضوں، بوڑھے، بچوں اور خواتین کو ٹریفک جام ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت ملازمین کے مطالبات تسلیم کرے یا دھرنے پر بیٹھے ملازمین کو ان شاہراہوں سے ہٹائے۔

مزید خبریں :