06 اپریل ، 2021
پشاورکےانسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزز کی2018سے 2020تک آڈٹ رپورٹ میں ایک ارب 80 کروڑ روپے سے زائد کی بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ریکارڈ کے مطابق ، ڈاکٹر ناصر اورکزئی اس وقت اسپتال کے ڈائریکٹر تھے اور اس دوران اسپتال میں میرٹ کے برخلاف غیر قانونی بھرتیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آڈٹ خیبرپختونخوا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 3کروڑ 51لاکھ روپے کے اخراجات میں سے 70لاکھ کے بل غائب ہیں، صوبائی حکومت کی منظور ی کے بغیر اسٹاف کے لیے ایک کروڑ 69لاکھ روپے کی رقم الاؤنس کی مد میں غیرقانونی طورپر نکالی گئی
رپورٹ کے مطابق انتظامیہ نے مختلف خریداریوں میں قومی خزانے کو 7کروڑ 85 لاکھ روپے کے نقصان سے دوچار کیا ۔
آڈیٹر نے نقصان کی وصولی اور دیگر خریداریوں کے رکارڈ کی بھی چھان بین کی سفارش کی ہے۔