دنیا
Time 17 اپریل ، 2021

امریکا اور جاپان کے مشترکہ بیان پر چین کا رد عمل سامنے آگیا

چین نے امریکا کے صدر جوبائیڈن اور جاپان کے وزیراعظم سوگا کی مشترکہ پریس کانفرنس اور بیان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ روز جاپان کے وزیراعظم یوشی ہیدے سوگا وائٹ ہاؤس پہنچے تھے جہاں انہوں نے امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات کی تھی اور بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی تھی۔

یہ ملاقات صدر بائیڈن کی وائٹ ہاوس پہنچنے کے بعد کسی غیر ملکی رہنما کے ساتھ پہلی براہ راست ملاقات تھی۔

ملاقات کے بعد امریکی صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں گفتگو کو ’نتیجہ خیز‘  قرار دیا تھا اور کہا تھاکہ وزیر اعظم سوگا اور انہوں نے امریکی و جاپان اتحاد اور مشترکہ سلامتی کیلئے حمایت کا اظہارکیا ہے۔ 

انہوں نے کہا تھاکہ مشرقی، جنوبی بحیرہ چین اور شمالی کوریا جیسے مسائل پر قابو پانے کیلئے مل کر کام کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ آزاد انڈو پیسیفک کے مستقبل کو یقینی بنایا جاسکے۔

اس حوالے سے سینیئر امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ بات چیت کے ایجنڈے میں چین سرِ فہرست تھا، دونوں رہنماؤں نے تائیوان سمیت جیو پولیٹیکل معاملات پر بھی روشنی ڈالی تھی۔

دوسری جانب امریکا اور جاپان کے مشترکہ بیان پر چین کا رد عمل سامنے آگیا ہے اور چین وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکا جاپان سازباز پر تشویش کا اظہارکیا اورکہاہے کہ دونوں ممالک چین کےخدشات کو سنجیدگی سے لیں۔

اُدھر واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ تائیوان، ہانگ کانگ اور سنکیانگ چین کے داخلی امور ہیں اورداخلی امور میں مداخلت نہیں کی جانی چاہیے۔

سفارتخانے کے بیان کے مطابق امریکا جاپان مشترکہ بیان خطے میں امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے۔

مزید خبریں :