20 اپریل ، 2021
کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں چینی اسکینڈل میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے)کی جانب سے ایک مقدمے کا عبوری چالان جمع کرادیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت چینی اسکینڈل میں ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائے گئے عبوری چالان میں بتایا گیا ہے کہ شوگر مافیا نے سٹہ بازوں اور مل مالکان سے مل کر 110 ارب روپے کمائے، شوگر مافیا اور سٹے بازوں نے کراچی میں 16 واٹس ایپ گروپ بنا رکھے تھے ۔
چالان کے مطابق سٹہ مافیا دھوکے بازی سے چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کر رہے تھے ، انہوں نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے چینی کی ایکس مل قیمت میں تیزی سے اضافہ کیا ، ملزمان نے چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرکے 110 ارب روپے کا عوام سے فراڈ کیا ، شوگر مافیا کے کراچی سے 23 سٹہ پلیئر پنجاب کے سٹے بازوں سے رابطے میں تھے ۔
ایف آئی کے مطابق کراچی اور پنجاب کے سٹے بازوں نے مل چینی کی قیمتوں پر سٹہ کھیلا، شوگر مافیا ، ملز مالکان کو قیمت ادا کرنے کے باوجود مال مل کے گوادم سے باہر نہیں لاتے تھے، شوگر مافیا میں ایجنٹوں اور سٹے بازوں کے ساتھ شوگر ملز مالکان بھی ملوث ہیں ۔
چالان میں کہا گیا ہےکہ ملزمان کا مختلف بینکوں سے ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے ،ملزمان کے زیر استعمال الیکٹرونک اشیاء کا فارنزک بھی کرایا جارہا ہے جس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
کیس میں دو ملزمان باپ بیٹا محمد جلیل اور محمد بلال نامزد ہیں۔