09 مئی ، 2021
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کو خط لکھ کر اپوزیشن سے نرمی برتنے کا الزام لگا دیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے خط کے متن کے مطابق اسپیکر ہاؤس کا نگران ہوتا ہے، اس کا کام ہاؤس کوڈسپلن کے ساتھ بامعنی بنانا ہوتا ہے، اپوزیشن ارکان حکومتی بنچوں کے خلاف غیر مناسب الفاظ استعمال کرتے ہیں اور اپوزیشن ارکان، حکومتی ارکان کو ’خاموش رہو، بیٹھ جاؤ‘ جیسے الفاظ کہتے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن ارکان سوال وجواب کے سیشن میں آؤٹ آف ٹرن تقریرشروع کردیتے ہیں، اپوزیشن ارکان اسپیکرکا اختیار استعمال کرتے ہیں۔
خط کے متن کے مطابق اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے، اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی رپورٹ وقت پر جمع نہیں کرائی جاتی۔
خط میں اسپیکر پر الزام لگایا گیا کہ اسمبلی اجلاسوں میں قواعد کے خلاف اپوزیشن کو زیادہ وقت دیا جاتا ہے اور حکومتی بنچزکے ارکان سے امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے۔
جام کمال نے اسپیکرکو تجویز دی کہ دیگر صوبوں کی اسمبلوں کے رولز اور قواعد کو مدنظر رکھا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومتی ارکان کے اسمبلی کی کارروائی کے حوالے سے کئی تحفظات ہیں لہٰذا اسپیکرحکومتی اور اپوزیشن ارکان کو مساوی وقت دیا کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال بھی وزیراعلیٰ جام کمال اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے۔
اسپیکر نے جام کمال، صوبائی وزیر خزانہ اور سینیٹر سرفراز بگٹی کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحاریک استحقاق جمع کرائی تھیں تاہم بعد میں دونوں کے درمیان صلح ہوگئی تھی۔