رات ساڑھے 11 بجے عید کے اعلان پر قوم حیران

رات تقریباً ساڑھے 11 بجے عید کا چاند نظر آنے کے اعلان پر پوری قوم حیران ہے۔

کئی افراد یقین کرنے کو تیار نہیں ہیں جبکہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن مفتی یاسین ظفر کی ویڈیو نے معاملہ مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔

کمیٹی کے سربراہ مولانا عبدالخبیر آزاد نے کمیٹی کے ارکان کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بلوچستان اور دیگر علاقوں سے چاند دیکھنے کی شہادتیں قبول کی گئیں۔

اس سے پہلے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ چاند کی عمر پاکستان میں 13 گھنٹے 42 منٹ ہے لہذا چاند کا آج نظر آنا ممکن ہی نہیں، جن حضرات نے عید سعودی عرب کے ساتھ منانی ہے یہ ان کا آپشن ہے، جھوٹ بول کر ماہ مقدس کا ختم کرنا کہاں کی عقل مندی ہو گی؟

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سیدھا کہیں کہ ہمیں عید افغانستان یا سعودی عرب کے مطابق منانی ہے۔

ابھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ تمام لوگ انتظار كریں رويت ہلال كميٹى شريعت اسلاميه كے مطابق جلد فيصله كرے گى اور رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے بعد انہوں نے کہا کہ قوم سےكيا وعده پورا كيا ہے، تاخير ضرور ہوئی ليكن قوم كو ايک عيد كا تحفہ ديا ہے، 20 سال بعد پورى قوم ایک عيد كرے گی۔

لیکن معاملہ یہاں ختم نہیں ہوا، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ایک رکن کو اس موقع پر مفتی منیب کی بہت یاد ستائی اور ان کی ایک لیک ویڈیو نے معاملے کو مزید پیچیدہ کر دیا۔ بعد میں سوشل میڈیا سے پتا چلا کہ یہ مفتی یاسین ظفر صاحب تھے۔

دوسری جانب رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے لوگوں سے ایک قضا روزہ رکھنے اور اعتکاف کرنے والوں کو ایک روزکا قضا اعتکاف کرنے کا کہہ دیا، ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ جمعے کو قضا روزہ رکھیں گے۔

مزید خبریں :