کمیٹی کا فیصلہ درست تھا، روزے کی قضا كی ضرورت نہیں، طاہر اشرفی

وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ طاہر اشرفی نے شوال کے چاند کے معاملے پر ردعمل اظہار کیا ہے۔

اپنے بیان میں طاہر اشرفی کا کہنا تھاکہ آج شام نظر آنے والا چاند واضح ہے کہ رويت ہلال كميٹی كا فيصلہ درست تھا۔

انہوں نے کہا کہ دارالافتاء پاكستان میں شہادتوں كی تصديق كی وجہ سے اعلان ميں تاخير ہوئی، پوری قوم حتیٰ كہ فيصلے كو غلط كہنے والوں نے بھی عيد منائی۔

نمائندہ خصوصی کے مطابق فيصلے كے مخالفين نے شرعاً فيصلہ تسليم كيا سياسی طور پر نہیں کیا اور آج كا چاند رويت ہلال كميٹی كے فيصلے كی تصديق كررہا ہے،  کمیٹی کا فیصلہ درست تھا اور روزے کی قضا كی ضرورت نہیں۔

خیال رہے کہ رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب کے بعد موجودہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی کا بھی قضا روزے سے متعلق بیان سامنے آگیا۔

مفتی منیب کا کہنا تھاکہ تمام افراد ایک قضا روزہ رکھیں اور جو افراد اعتکاف سے اٹھے ہیں وہ ایک روز کا اعتکاف کریں۔

دوسری جانب مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔

راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ 1967 میں جمعہ کو عید آنے پر رویت ہلال سے جمعرات کو عید کروائی گئی، اُس وقت 5 بڑےعلماء نے فیصلے سے انکار کیا تو انہیں دو ماہ مچھ جیل میں رکھا گیا۔

ان کا کہنا تھاکہ مفتی الیاس اور مفتی منیب سمیت دیگر علماء کا ماننا ہے کہ عید کروانے کی ذمہ داری حکومت پرہوتی ہے لہٰذا شرعی طور پر جمعہ کو چھوڑ کر ایک روزے کی قضا کرلی جائے۔

مزید خبریں :