19 مئی ، 2021
حال ہی میں مستعفی ہونے والے وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے اووسیز پاکستانیز ذلفی بخاری نے اپنا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنے کی پیشکش کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں بات کرتے ہوئے ذلفی بخاری کا کہنا تھاکہ میں نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ رِنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے ججز کی نگرانی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ استعفیٰ دینے کیلئے کوئی دباؤ نہیں تھا، مستعفی ہونا میرا اپنا فیصلہ ہے۔
ذلفی بخاری کا کہنا تھاکہ رِنگ روڈ معاملے میں میرا نام نہیں لیا گیا، کہا گیا کہ ڈاکٹر توقیر شاہ کا ایک ہی رشتہ دار حکومت میں ہے اور وہ میں ہوں، ڈاکٹر توقیر شاہ میری والدہ کے فرسٹ کزن ہیں، میں اپنی پوری زندگی ملک سے باہر رہا ہوں وہ یہاں رہتے ہیں، فیملی تعلقات اچھے ہو یا برے، مناسب نہیں کہ ٹی وی پر بتایا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ ڈاکٹر توقیر شاہ 2017 میں شہبازشریف کے پرنسپل سیکرٹری تھے، ڈاکٹر توقیر شاہ اپنی وکالت کریں، میرا لنک کسی کے ساتھ کیسے کردیا، رپورٹ میں ایک لائن لکھی ہے اگر یہ نہ لکھی ہوتی تو استعفیٰ ہرگز نہ دیتا۔
ایک سوال کے جواب میں ذلفی بخاری کا کہنا تھاکہ شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ بریف کیس پکڑوں گا اور بھاگ جاؤں گا، جب سے پاکستان آیا ہوں یہ الزام ہے کہ بریف کیس پکڑ کر بھاگ جاؤں گا، مجھے ای سی ایل پر ڈالیں میں کہیں نہیں جانے والا ، انکوائری پوری کریں، نہ میں نوازشریف ہوں کہ مجھے باہر جانا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ نواز شریف ملک سے باہر ہیں، شہباز شریف، مریم نواز ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں، میں یہیں ہوں، منگل کو کابینہ کا اجلاس ہے لہٰذا میرا نام ایگزٹ کنٹرول لِسٹ پر ڈال دیا جائے۔