05 جون ، 2021
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ میں شامل آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ میں نے کبھی یہ سوچا نہیں تھا کہ پی ایس ایل میں اسلام آبادکی جانب سے کھیلوں گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضرور ذہن میں رہا ہے کہ پاکستان میں پاکستان کے خلاف آسٹریلوی ٹیم کی جانب سے کھیلوں گا لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا اور اب پی ایس ایل کا حصہ بنا تو اچھا لگ رہا ہے، پی ایس ایل کا اس سے پہلے ڈومیسٹک اور انٹر نیشنل میچز کی وجہ سے کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔
آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کی پیدائش اسلام آباد کی ہے وہ بچپن میں والدین کے ساتھ آسٹریلیا چلے گئے تھے۔
عثمان خواجہ کہتے ہیں کہ بچپن کی یادیں ابھی بھی ہیں میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتا تھا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کرکٹر عثمان خواجہ آن لائن پریس کانفرنس میں میڈیا کے سوالات کے جواب دے رہے تھےانہوں نے اردو میں بھی گفتگو کی۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ مجھے پی ایس ایل میں بھی موقع مل رہا ہے اس کے بعد ریڈ بال میں آسٹریلیا میں بھی ڈومیسٹک کرکٹ کا موقع ملے گا، مجھے امید ہے کہ آسٹریلیا میں دوبارہ کنٹریکٹ کے لیے میری آنے والی پرفارمنس کو دیکھا جائے گا۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ یو اے ای میں پچز مختلف ہوتی ہیں، پاکستان کےبولرز اچھے ہوتے ہیں اس لیے کنڈیشنز کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے پچز بھی اسپن ہوتی ہیں سلو اور لو ہوتی ہیں ایک جگہ پر میچز ہیں اسپن وکٹیں ہو سکتی ہیں پاکستان کے ساتھ کنڈیشنز کا موازنہ نہیں کرسکتا۔
بائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے کہا کہ کھلاڑی اب قرنطینہ کے عادی ہو گئے ہیں شروع میں مشکل تھا اب کووڈ کو ڈیڑھ برس ہو چکا ہے کھلاڑیوں کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہے ہمارا بھی دل کرتا ہے شہر میں گھومیں ابوظبی خوب صورت ہے ریسنگ ٹریک ہے لیکن جا نہیں سکتے ہم پروفیشنلز ہیں ہمیں ذمہ داری دکھانی ہے۔