12 جون ، 2021
کرکٹر عمران نذیر کا کہنا ہےکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل کھلاڑیوں کو موقع دیں اگر یکدم ورلڈکپ میں کھلایا تو کھلاڑیوں پر دباؤ ہوگا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کرکٹر عمران نذیر نے کہا کہ تجربے کا کوئی نعم البدل نہیں ہے اور شعیب ملک اس وقت ٹیم کی ضرورت ہیں انہیں تو کپتان ہونا چاہیے، وہ دباؤ سے نمٹنا جانتے ہیں انہیں سنگلز لینے کا پتا ہے اور فٹنس بہت اعلی ہے، ان کے بارے کہا جاتا ہے کہ ان کی بال پر آنکھ پہلے جیسی نہیں رہی، انہوں نے ابوظبی میں جس طرح کی اننگز رات میں کھیلی وہ سب کے سامنے ہے، اگر کسی کو ان کی نظر کا مسئلہ ہے تو آئی ٹیسٹ لے لیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سر پر ہے لیکن ابھی تک ٹیم کا نہیں پتا کونسی کھیلے گی، ابھی سے ٹیم بنائیں اور اسے اعتماد دے کر مستحکم کریں، یہاں کسی کو علم نہیں کہ کسے کہاں کھیلنا ہے جو ایک بار اوپننگ پر کامیاب ہو گیا اسے اوپنر بنا دیتے ہیں، ہر کھلاڑی کو اس کے نمبر کا علم ہوناچاہیے، شرجیل خان اور فخر زمان کو اوپنر ہونا چاہیے، بابراعظم کو ون ڈاؤن آنا چاہیے، ون ڈے میں محمد رضوان کو مڈل آرڈر میں آنا چاہیے کیونکہ وہ سنگلز لینا جانتے ہیں۔
عمران نذیر کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ بیٹنگ نمبر تشکیل دیں اور پھر اس پر عمل کریں، حیدر علی میں اوپنر کا ٹچ نظر آتا ہے وہ جہاں ڈومیسٹک میں کھیلتے رہے ہیں انہیں وہاں کھلائیں، ڈومیسٹک میں پختہ ہونے پر کھلاڑیوں کو موقع دیں ایک دو ٹی ٹوئنٹی کی بنیاد پر پاکستان کی طرف سے نہ کھلادیا کریں۔
کرکٹر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل کھلاڑیوں کو موقع دیں اگر یکدم ورلڈکپ میں کھلایا تو کھلاڑی پر دباؤ ہوگا، شرجیل خان میں اوپنر کا ٹیلنٹ ہے اگر ٹیم میں لائے ہیں تو تسلسل کے ساتھ کھلائیں ان میں اعتماد آئے گا۔
عمران نذیر کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا شروع ہونا خوش آئند ہے، یہ پاکستان کی خوبصورتی ہے کرکٹ لورز کو پی ایس ایل سے خوشیاں ملتی ہی جب کہ ہمیشہ لاہور قلندرز کو اسپورٹ کیا ہے، لاہور قلندرز اس وقت بھی فیورٹ تھی جب کوئی پسند نہیں کرتا تھا اوراب بھی فیورٹ ہے اس نے نے نوجوانوں کے لیے وہ کام کیا ہے جو کسی نے نہیں کیا۔