16 جون ، 2021
لاہور کے علاقے صدر میں مدرسے میں عمر رسیدہ استاد کی طالبعلم سے زیادتی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس مدرسے پہنچ گئی۔
گزشتہ روز سوشل میڈیا پر مدرسے میں استاد کی طالبعلم سے زیادتی کی ویڈیو سوشل پر وائرل ہوئی تھی۔
ویڈیو میں جمعیت علمائے اسلام لاہور کا نائب امیر مفتی عزیز الرحمان اپنے شاگرد صابر شاہ کے ساتھ زیادتی کرتا ہے۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد طالب علم صابر شاہ نے الزام عائد کیا کہ مفتی عزیز الرحمان کے بیٹے بلیک میل کر رہے ہیں اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دے رہے ہیں، اگر انصاف نہ ملا خود کشی کر لوں گا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لاہور کے مقامی مدرسے کے مہتمم اسد اللہ فاروق کا کہنا تھاکہ مفتی عزیز الرحمان کو مدرسے سے فارغ کردیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مفتی عزیز الرحمان اور ان کے بیٹے کو مدرسے سے چلے جانے کا کہہ دیا ہے اور ادارہ ان کے کسی قول و فعل کا ذمہ دار نہیں۔
وہیں جے یو آئی لاہور کے سیکرٹری جنرل نے بھی ایک نوٹس جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو کے بعد جے یو آئی نے بھی مفتی عزیز کی رکنیت معطل کر دی ہے اور تحقیقات مکمل ہونے تک ان کو سبکدوش کر دیا ہے۔
مدرسے کے طالبعلم سے مبینہ زیادتی کے ملزم مفتی عزیز الرحمان کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ویڈیو ڈھائی تین سال پرانی ہے اور طالبعلم صابر شاہ کو میرے خلاف استعمال کیا گیا ہے۔
مفتی عزیز الرحمان کا کہنا تھاکہ حلفیہ کہتا ہوں میں نے ہوش و حواس میں ایسا کوئی فعل نہیں کیا، مجھے نشہ آور چیز پلائی گئی، میں ہوش و حواس میں نہیں تھا۔
مفتی عزیز نے دعویٰ کیا ہے کہ کیس کا مرکزی کردار صابر شاہ فرار ہے۔
دوسری جانب ویڈیو وائرل ہونے پر مقامی پولیس مدرسے پہنچ گئی اور تحقیقات شروع کردیں۔
واقعے کے ملزم مفتی عزیز الرحمان اور صابر پولیس کے ہاتھ نہ آسکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ طالبعلم صابر شاہ تاحال غائب ہے، اگر صابر شاہ نے مقدمہ درج نہ کرایا تو پولیس اپنی مدعیت میں کارروائی کرے گی۔