18 جون ، 2021
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن کے احتجاج کے باعث صوبائی اسمبلی کا احاطہ میدان جنگ بن گیا۔
بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن ارکان نے اسمبلی کے چاروں دروازے تالے لگا کر بند کردیے تھے۔
پولیس حکام نے ایم پی اے ہاسٹل کےقریب اسمبلی گیٹ کھلوانے کی کوشش کی جس پر اپوزیشن ارکان اور پولیس حکام میں تلخ کلامی ہوئی۔
اس دوران پولیس کی بکتر بند گاڑی نے ٹکر مارکر اسمبلی کا گیٹ توڑ دیا جس کے زد میں آکر ارکان اسمبلی بابورحیم اور عبدالواحد صدیقی زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعد پولیس اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے اور ہاتھاپائی ہوئی جبکہ پولیس نے اپوزیشن ارکان کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی۔
ہنگامہ آرائی میں کئی اپوزیشن ارکان زخمی ہوگئے جبکہ اسمبلی میں رکھے کئی گملے اور شیشے ٹوٹ گئے۔
اس دوران وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو صوبائی وزرا اسمبلی کے اندر لے جانے میں کامیاب ہوگئے۔
اس سے قبل قائد حزب اختلاف بلوچستان اسمبلی ملک سکندرکا کہنا تھا کہ آج ہم بلوچستان اسمبلی کے چوکیدار ہیں، کسی کو اسمبلی کے اندر جانے نہیں دیں گے اور حکومت بجٹ پیش کرکے دکھائے۔
اُدھر بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہا۔ بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج سہ پہر 4 بجے طلب کیاگیا تھا۔