25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق ایف آئی اے کی حمزہ شہباز سے پوچھ گچھ

منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کےرہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پوچھ گچھ کی ہے۔

ایف آئی اے کی پانچ رکنی ٹیم نے حمزہ شہباز سے ایک گھنٹے تک  تفتیش کی۔

خیال رہے کہ حمزہ شہباز  نے لاہور کی سیشن کورٹ سے 10 جولائی تک ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے دفتر میں حمزہ شہباز سے 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے بتایا کہ وہ 2008 سے 2018 تک ممبر قومی اسمبلی رہے،  تاہم انہوں نے فیٹف قوانین، اینٹی منی لانڈرنگ قانون 2010 اور انسداد کرپشن ایکٹ 1947 سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

حمزہ شہباز نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ سیاست میں مصروف ہونے کی وجہ سے پتا نہیں ان کے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں کون پیسے جمع کراتا رہا۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے کہا کہ لاہور میں عوامی پراجیکٹس سے متعلقہ انجینیئرز، کنسلٹنٹس اور ٹھیکیداروں سے بھی کبھی ملاقات نہیں کی، سلیمان شہباز اور رمضان شوگر ملز کے ملازمین بیرون ملک کیوں فرار ہوئے اس کا علم نہیں۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ رمضان شوگر ملز کا چیف ایگزیکٹو رہا ہوں لیکن چپڑاسی اور کلرکوں کے اکاؤنٹس میں 25 ارب روپے کس نے جمع کرائے اس کا ذمہ دار نہیں، ان 25 ارب روپے میں اگر کوئی ناجائز رقم یا آمدن آئی ہے تو اس کے بھی وہ ذمہ دار نہیں۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے بتایا کہ رمضان شوگر ملز کے ڈائریکٹر اور ان کے خاندان کے بیرون ملک کوئی خفیہ اثاثے نہیں، الزامات کا جواب ان کی قانونی ٹیم عدالت میں دے گی۔

مزید خبریں :